نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    کچھ غمِ زیست کے شکار ہوئے کچھ مسیحا نے مار ڈالے ہیں آخرِ شب کے ڈوبتے تارو! ہم بھی کروٹ بدلنے والے ہیں
  2. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    ہم تری راہ سے پھرے ہی نہیں آستانے ہمیں بلاتے رہے
  3. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    اے آفتابِ صبحِ بہاراں! سلام کر دیوانے آ رہے ہیں شبِ غم گزار کے
  4. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    عمر بھر ہم سمجھ سکے نہ تجھے آج سمجھا رہی ہے تیری یاد زندگی کتنی تیز رو ہے مگر ساتھ ساتھ آ رہی ہے تیری یاد
  5. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    آؤ اب ایک نئے دور کا آغاز کریں عہدِ رفتہ کی کوئی بات نہیں یاد مجھے
  6. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    گرتے سنبھلتے جھومتے دارورسن کو چومتے اہلِ جنوں تیرے حضور آ ہی گئے کشاں کشاں
  7. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    ٹھنڈے پڑے ہیں انجمنِ رنگ کے چراغ اک نغمہ بہار بطرزِ فغاں سہی
  8. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    رفتہ رفتہ رنگ لایا جذبہ خاموشِ عشق وہ تغافل کرتے کرتے امتحاں تک آ گئے خود تمہیں چاکِ گریباں کا شعور آ جائے گا تم وہاں تک آ تو جاؤ ہم جہاں تک آ گئے آج قابل میکدے میں انقلاب آنے کو ہے اہلِ دل اندیشۂ سود و زیاں تک آ گئے
  9. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    وہ ہر مقام سے پہلے وہ ہر مقام کے بعد سحر تھی شام سے پہلے سحر ہے شام کے بعد مجھی پہ اتنی توجہ مجھی سے اتنا گریز مرے سلام سے پہلے مرے سلام کے بعد چرغِ بزمِ ستم ہیں ہمارا حال نہ پوچھ جلے تھے شام سے پہلے بجھے ہیں شام کے بعد یہ رات کچھ بھی نہیں تھی یہ رات سب کچھ ہے طلوعِ جام سے پہلے...
  10. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    انتخاب علامہ طالب جوہری چشمِ میگوں پہ ہیں سیہ پلکیں یا گھٹائیں شراب خانے پر
  11. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    دن نکلتا ہے کس تمنا میں رات کس آسرے پہ آتی ہے جب وہ گیسو بکھیر دیتے ہیں زندگی راہ بھول جاتی ہے
  12. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا نے
  13. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    عجیب چیز ہے خاکسترِ محبت بھی ذرا کسی نے چھوا اور آگ ابھر آئی
  14. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    جانے کیا ہو پلک جھپکنے میں زندگی جاگتی ہی رہتی ہے جھوٹے وعدوں کی لذتیں مت پوچھ آنکھ در سے لگی ہی رہتی ہے
  15. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    باغ تک پہونچی بیابانوں کی خاک تیرا دیوانہ کہاں ہے آج کل
  16. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    درِ زنداں پہ کس نے دستک دی آج موسم بہار سا کیوں ہے
  17. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    اپنے گلشن میں جب بہار آئی کوئی شائستہ بہار نہ تھا
  18. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    راہ پرخار ہے اور رات اندھیری قابل دور تک کوئی چراغِ رخِ زیبا بھی نہیں
  19. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    ہنسی معلوم ہوتی ہے فغاں معلوم ہوتی ہے محبت زندگی کی داستاں معلوم ہوتی ہے
  20. نوید صادق

    انتخاب قابل اجمیری

    بہت ہیں میکدے میں لڑکھڑانے جھومنے والے وقارِ لغزشِ پیرِ مغاں کچھ اور ہوتا ہے بہت دلچسپ ہیں ناصح کی باتیں بھی مگر قابل محبت ہو تو اندازِ بیاں کچھ اور ہوتا ہے
Top