غزل
ستم گو ان گنت ڈھائے گی دنیا
مگر معصوم بن جائے گی دنیا
یہی ہر سرپھرے کی ہے کہانی
تجھے بھی یار سمجھائے گی دنیا
ابھی تو جستجو کی ابتداء ہے
فقط تہدید فرمائے گی دنیا
فقط تمہید ہے یہ کلفتوں کی
ابھی تو رنگ دکھلائے گی دنیا
نہ گِرنا تم مگر جھولی میں اس کی
تمہارے دام لگوائے گی دنیا
ابھی تو پر...