نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شکوۂ جَور، تقاضائے کرَم ، عرضِ وفا ! تم، جو مِل جاؤ کہِیں ہم کو، تو کیا کیا نہ کریں حسؔرت موہانی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نُورِ جاں کے لئےکیوں ہو کسی کامِل کی تلاش ہم تِری صُورتِ زیبا کا تماشا نہ کریں حال کُھل جائے گا بیتابیِ دِل کا، حسرتؔ! بار بار آپ اُنھیں شوق سے دیکھا نہ کریں حسرتؔ موہانی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ نقدِ جاں، کہ اِس کا لُٹانا تو سہْل ہے ! گر بَن پڑے، تو اِس سے بھی مُشکل سوال کر مُحسؔن نقوی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مُحسؔن! برَہنہ سر چلی آئی ہے شامِ غم غُربت نہ دیکھ ، اِس پہ سِتاروں کی شال کر مُحسؔن نقوی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دوست بھی ملِتے ہیں، محِفل بھی جمی رہتی ہے تو نہیں ہوتا ، تو ہر شے میں کمی رہتی ہے احمد فراز
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اگر زبان نہ کَٹتی، تو شہر میں مُحسنؔ ! مَیں پتّھروں کو بھی اِک روز ہمنوا کرتا محسؔن نقوی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہی کارواں، وہی راستے، وہی زندگی، وہی مرحلے ! مگر اپنے اپنے مقام پر، کبھی ہم نہیں، کبھی تم نہیں شکیل بدایونی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلے وہ نِگاہ اِک کرن تھی اب برق صفات ہو گئی ہے ایک ایک صفت فراؔق اُس کی دیکھا ہے تو ذات ہو گئی ہے فراؔق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے)
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آنکھوں میں جو بات ہو گئی ہے اِک شرحِ حیات ہو گئی ہے جس شے پہ نظر پڑی ہے تیری ! تصویرِ حیات ہو گئی ہے جو چیز بھی ،مجھ کو ہاتھ آئی تیری، سوغات ہو گئی ہے فراؔق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے)
  10. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری ::::: آنکھوں میں جو بات ہو گئی ہے ::::: Firaq Gorakhpuri

    غزلِ فراؔق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے) آنکھوں میں جو بات ہو گئی ہے اِک شرحِ حیات ہو گئی ہے جب دِل کی وفات ہو گئی ہے ہر چیز کی رات ہو گئی ہے غم سے چُھٹ کر، یہ غم ہے مجھ کو ! کیوں غم سے نجات ہو گئی ہے ؟ مُدّت سے خبر مِلی نہ دِل کی شاید کوئی بات ہو گئی ہے جس شے پہ نظر پڑی ہے تیری تصویرِ حیات...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِظہارِ دردِہجر میں ، اِک دِل تھا ایک میں ! پہنچائیں کِس نے رات کی باتیں حضُور تک شاد عظیم آبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    روئیں کیا رُدادِعِبرت خیز عِشقِ قیس پر ! وائے ناکامی! وہ اپنا ہی فسانہ ہوگیا فانؔی بدایونی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل کو خوش رکھتی ہے نافہمیِ کم عُمر آتؔش کوئی دِیوانہ ہو، لڑکوں کو تماشا ہووے خواجہ حیدر علی آتؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گُنگ اِیمائے لبِ یار سے گویا ہووے آنکھیں تلووں سے مَلےکور، تو بِینا ہووے چُھپ سکی بادِ سَحر سے نہ تِری زُلف کی بُو مؐشک کا چَور یقیں ہے یہ کہ رُسوا ہووے خواجہ حیدر علی آتؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بدنام محبّت نے تِری ہم کو کِیا تھا رُسوائے سرِ کُوچہ و بازار ہِمَیں تھے ہم سا نہ کوئی چاہنے والا تھا تمھارا مرتے تھے ہَمِیں، جان سے بیزار ہَمِیں تھے خواجہ حیدر علی آتؔش
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آیا کہ دِل گیا ؟ کوئی پُوچھے تو کیا کہوُں ! یہ جانتا ہُوں، دِل اِدھر آیا اُدھر گیا شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُھجا رہا ہے تُو زخموں کو اپنے، اے اکؔبر ! پر اس کا لُطف، کوئی زخم گر چِھلے تو مِلے اکبؔر الٰہ آبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    راہِ فنا پہ لوگ سدا گامزن رہے ہر ہر نفَس پہ موت سے ڈرنے کے باوجُود سیّد فخرالدّین بلے
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں اُس مقام پر تو نہیں آگیا کہِیں ؟ ہوگی نہ صُبح، رات گُزرنے کے باوجُود سیّد فخرالدّین بلے
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    الفاظ و صوت و رنج و تصوّر کے رُوپ میں ! زِندہ ہیں لوگ آج بھی، مرنے کے باوجُود سیّد فخرالدّین بلے
Top