نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُچھ اِس ادا سے آج ، وه پہلُو نَشِیں رہے ! جب تک ہمارے پاس رہے، ہم نہیں رہے جگؔر مُرادآبادی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سر پھوڑنا، وہ ، غالؔبِ شورِیدہ حال کا ! یاد آگیامُجھے ، تِری دِیوار دیکھ کر مِرزا اسداللہ خاں غالؔب
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب بغیر اِس کے، نہ ہوتی ہو خلاصی، اے عدؔم ! رہزنوں کو، رہنُما تسلِیم کر لیتا ہُوں میں عبدالحمید عدؔم
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کچھ نہیں اِس کے سِوا، جوؔش حرِیفوں کا کلام ! وصل نے شاد کیا ، ہجر نے ناشاد کیا جوؔش ملیح آبادی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تو مِل جاؤ ہمیں تم ! کہ تمھاری خاطر اِتنی دُور آ گئے، دُنیا سے کنارا کرتے عُبیداللہ علیؔم
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بولتے رہتے ہیں، جب کُچھ بھی نہیں کہہ پاتے بات جب بنتی ہے، تب بات کہاں ہوتی ہے رازداں رازؔ
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آپ پر بھی، وار ہو دِل کا تو پُوچھیں آپ سے ! عِشق بیماری کا غلبہ ہے ،کہ افسانے کا نام عبدالحمید عدؔم
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تم مُخاطب بھی ہو، قریب بھی ہو ! تم کو دیکھیں، کہ تم سے بات کریں فِراؔق گورکھپوری (رگھوپتی سہائے)
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بندشِ زنجیرِ شب سے جان چُھوٹی تھی ذرا ذہن میں کتنے خیال و خوابِ فردا آگئے محشؔر بدایونی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آدمی سے، کوئی تو ایسا گنہ سرزد ہُوا ایک پر اُترا عذاب اور زد میں صدہا آگئے محشؔر بدایونی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ اور بات، تُو نے زمانے کی بات کی رُوئے سُخن تو، اے مِری جاں! تھا مِری طرف احمد فرازؔ
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قتلِ عاشِق کسی معشُوق سے کُچھ دُور نہ تھا پر تِرے عہد سے آگے، تو یہ دستوُر نہ تھا خواجہ مِیر دردؔ
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پاگل ہو فراؔز، آج جو رہ دیکھ رہے ہو جب اُس سے مُلاقات کا وعدہ بھی نہیں تھا احمد فراؔز
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پُوچھونہ تیرے ہجرمیں کاٹے ہیں کیسے سب ! کوہِ گراں سے مجھ پہ وہ شام وسَحر ہُوئے شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہُوئی نہ عام جہاں میں کبھی حکومتِ عِشق سبب یہ ہے، کہ محبّت زمانہ ساز نہیں علامہ اقبال
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا سِتم! حال یُوں ہے جن کے سبب وہ مَرَض کا مِرے دوا بھی ہُوئے اُس نے سوچا تو ہوگا میری طرح کیا الگ ہو کے ہم جُدا بھی ہُوئے شفیق خلش
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے کیفئ روز و شب مُسلسَل سر مستئ اِنتظار، کُچھ دیر دُنیا تو سدا رہے گی، ناصر ! ہم لوگ ہیں یادگار، کُچھ دیر ناصؔر کاظمی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہا ہے دِل کی تسلّی کو بارہا خود سے ہم اُن کو بُھول چُکے ہیں، مگرکہاں بالکل شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کچھ نہیں یاد، شب رقص کی محِفل میں ظفؔر ! ہم جُدا کِس سے ہُوئے، کِس سے بغلگیر ہُوئے صابر ظفرؔ کراچی، پاکستان
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے معاذاللہ ، یہ عالم ہے اُمید و بیم کا ! کشتیِ دِل ڈوبتی ہے سامنا ساحِل کا ہے بیگم زاہدہ خلیق الزماں زاہدہؔ
Top