ہم کیا سنائیں ہم تو بس سننے کو پردیس میں بیٹھے ہیں :) ،،، کبھی مینیجر کی کڑوی تو کبھی دوستوں کی نوک جھونک ، کبھی رقیب کی للکار تو کبھی ہم دم کی تکرار ، محفلین کی سرگوشی بھی ، وقت کی ٹک ٹک بھی اور انجانے قدموں کی آہٹ بھی ،،،، مگر ان میں سب سے بھلی ہے ، جب بھی سننے کو مل جائے ،،،، پیاری ماں کی...