نتائج تلاش

  1. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    مطلع مجھ پہ گو تیری عنایت کچھ نہیں زندگی تجھ سے شکایت کچھ نہیں
  2. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    ائے شمع تجھ سے محبت کچھ نہیں اب اجالے کی ضرورت کچھ نہیں ہے گلہ اپنے مقدر سے فقط دنیا والوں سے شکایت کچھ نہی دیکھکر گھائل کو آگے بڑھ گئے دل میں لوگوں کی مروت کچھ نہیں ہو گیا برباد تو وہ چل دیئے مجھ پہ اب انکی عنایت کچھ نہیں مسکراہٹ ہے لبوں پر قرض کی اپنی خوشیوں کی تو دولت کچھ نہیں
  3. خورشید بھارتی

    لڑی کو کیسے مٹائیں

    بہت اچھا۔
  4. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    املا کی غلطی کا بٹن بھول سے دب گیا تھا بھائی۔آپ کے جملے میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔
  5. خورشید بھارتی

    لڑی کو کیسے مٹائیں

    میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اپنی کسی بھی لڑی کو کیسے delet کریں۔
  6. خورشید بھارتی

    دو شعر۔

    درد کا قصہ سنایا دیر تک یار نے مجھکو رلایا دیرتک تیرے آنے کی خوشی میں شام سے اک دیا میں نے جلایا دیر تک
  7. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    منفی رائے الگ بات ہے جو شخص سانپ کو دودھ پلانا جیسے عام فہم محاورہ کو نہ سمجھے وہ کسی کے شعر پر تنقیص کریے اور کہے کہ یہ مضمون صحیح نہیں ہے۔کیا ایسے لوگوں بھی برداشت کیا جائے؟
  8. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    بے حد شکریہ محترم الف عین صاحب
  9. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    بھیا یہ رمز کی باتیں اساتذہ کریں تو اچھا لگتا ہے۔آپ کی ذہانت اصلاح کے کیلئے بھیجی گئی غزل سے جھلک رہی ہے۔
  10. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    سانپ کو دودھ پلانا محاورہ ہے جناب۔اور رکن بھی اس پر رائے دیں۔
  11. خورشید بھارتی

    اک سوال

    کیا رکن کو فیس بک کی طرح جوڑا add کیا جاسکتا ہے۔اگر ہاں تو کیسے؟
  12. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    ڈس رہا تھا جو مجھکو رہ رہ کے دودھ اس سانپ کو پلانا پڑ ا
  13. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    ڈس رہے تھے جو مجھکو رہ رہ کے دودھ ان سانپوں کو پلانا پڑ ا کیسا رہے صاحب۔
  14. خورشید بھارتی

    چند شعر برائے اصلاح

    زخم کھاکر بھی مسکرانا پڑا درد کچھ اس طرح چھپانا پڑا ڈس رہے تھے مجھے جو رہ رہ کے ہاتھ ان سانپوں سے ملانا پڑا دیے رہا تھا مجھے صدا کوئی چھوڑ کر شہر اپنا جانا پڑا
  15. خورشید بھارتی

    زخم ہاتھوں میں لئے پھرتے ہیں بیمار ترے

    میرے قدموں میں گرے تھے کبھی سردار ترے۔ اچھا ہے۔
  16. خورشید بھارتی

    غزل پر آپ کی نظر ثانی چاہیے

    دشت و صحرا۔۔تو تھیک ہوگیا۔اس کا مصرع ثانی ہم محبت میں تری اپنا نگر۔۔۔؟
  17. خورشید بھارتی

    غزل پر آپ کی نظر ثانی چاہیے

    دشت و صحرا ہی میں بھٹکیں کہ پھریں گلیوں میں اب تو چاہت میں تری اپنا نگر چھوڑ آئے کیسا رہے گا محترم
  18. خورشید بھارتی

    غزل پر آپ کی نظر ثانی چاہیے

    جی۔درست فرمایا آپ نے۔ ہم محبت میں تری اپنا نگر چھوڑ آئے مصرع کیسا رہے گا۔؟
  19. خورشید بھارتی

    غزل پر آپ کی نظر ثانی چاہیے

    دشت و صحرا ہی میں بھٹکے یا پھریں گلیوں ہم محبت میں تری اپنا تو گھر چھوڑ آئے کیا یہ شعر موزوں ہے۔
Top