نتائج تلاش

  1. خورشید بھارتی

    غزل

    ہوسکتا ہے۔۔۔۔ سلامت رہیں
  2. خورشید بھارتی

    غزل

    گئے دن کی نشانی ہو گئی ہے مری تختی پرانی ہو گئی ہے گلوں نے خودکشی کرلی یہ سن کر خزاں کی حکمرانی ہو گئی ہے اچانک مل گئے جو آپ ہم سے یہ رت کتنی سہانی ہو گئی ہے ضرورت سے فقط ملتی ہے ہم سے بہت دنیا سیانی ہو گئی ہے نسیں دکھلاتی ہے ہاتھوں کی اکثر وہ اک لڑکی دیوانی ہو گئی ہے فقط اب رینگتی ہے گھر کے...
  3. خورشید بھارتی

    غزل

    مطلع یوں کرتے ہیں۔ چمکتی رنگ برنگی تتلیاں بھی وہاں ہیں پھول چنتی لڑکیاں بھی
  4. خورشید بھارتی

    غزل

    چمکتی رنگ برنگی تتلیاں بھی بھلی لگتی ہیں تیری بالیاں بھی دھڑکتا ہے ہمارا دل بھی جاناں کھنکتی ہیں تمہاری چوڑیاں بھی تمہاری آنکھوں کی جادو گری سے حسد کرتی ہیں کتنی لڑکیاں بھی اسے رکھتا ہوں دل کے پاس اپنے بناتا ہوں میں اس سے دوریاں بھی جلا تھا بلب بھی اسکا سحر تک کھلی تھیں دونوں اس کی کھڑکیاں...
  5. خورشید بھارتی

    شعر کی وضاحت

    میں آئینہ ہوں دکھاؤں گا داغ چہرے کے جسے برا لگے وہ سامنے سے ہٹ جائے اس مشہور شعر کےشاعر کا نام کوئی صاحب بتانے کی زحمت کریں۔ نوازش ہوگی
  6. خورشید بھارتی

    اس رباعی کی تشریح فرمادیں حضرات

    اک فتنہ ہے ناقصوں میں کامل ہونا اک قہر ہے وابستۂ منزل ہونا تاریخ کے اوراق جو الٹے تو کھلا اک جرم ہے احمقوں میں عاقل ہونا جوش ملیح آبادی
  7. خورشید بھارتی

    شریعت کی رو سے ایک سوال

    بیوی شوہر کے کام سے لوٹنے پر مصلے پر رہتی ہے اکثر۔کیا یہ صحیح ہے۔کہتی ہے رب خوش تو سب خوش۔
  8. خورشید بھارتی

    جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

    جھک گیا سر تو پھر اٹھانا کیا تیرا سر ہے تو آستانہ کیا
  9. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ محترم
  10. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    محبت جاودانی ہو گئی ہے وفاکی تر جمانی ہو گئی ہے ضرورت سے فقط ملتی ہے ہم سے بہت دنیا سیانی ہو گئی ہے لہو سے لکھ رہی ہے نام میرا وہ اک لڑکی دیوانی ہو گئی ہے قدم کیا شہر میں رکھا ہے اس نے فضا کیوں ضو فشانی ہو گئی ہے فقط اک کمرے میں اب رینگتی ہے عذاب اک زندگانی ہو گئی ہے فضا میں زہر ہے نفرت کا...
  11. خورشید بھارتی

    سردی کے نام ایک شعر

    اک چادر میں سردی میری بیت گئی جاتےجا تے اس نے گلے سے لگایا تھا خورشید بھارتی کلکتہ
  12. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    1-چھوڑ کر مئے پی رہی ہے زہر اب میری غزل ہو گئی ہے سر سےلیکر پاؤں تک نیلی غزل 2-آپ کی آواز پاکر ہوگئی ہے معتبر ورنہ میں نے تو لکھی تھی ایک ہلکی سی غزل 3-ہم نے لفظوں کو تراشے،حرف میں موتی جڑے خوبصورت ہو نہ پائی آپ کی جیسی غزل 4-مسکرا کر لوٹ لی محفل مگر ایک شوخ نے یوں تو میں نے بھی سنائی تھی بہت...
  13. خورشید بھارتی

    غزل

    اوہ۔۔۔۔۔۔پیار میں گم۔۔۔۔۔ہے۔شکریہ
  14. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    جب رچی مہندی تمہارے ہاتھوں میں مجھکو تیری بے بسی اچھی لگی کیسا رہے گا
  15. خورشید بھارتی

    غزل

    پہلے شعر کے دوسرے مصرع میں "سے" تو نہیں ہے محترم۔۔۔کیسے ۔۔۔۔مراد تو نہیں
  16. خورشید بھارتی

    غزل برائے اصلاح

    تیرے ہونٹوں کی ہنسی اچھی لگی جگنوؤں کی روشنی اچھی لگی جب لگی ہا تھوں میں ان کی مہندیاں مجھ کو ان کی بے بسی اچھی لگی ہو گیا اب معتبر میرا قلم ان کو میری شاعری اچھی لگی شہر گھو ما سیکڑوں میں نے مگر مجھ کو بس تیری گلی اچھی لگی کچھ پرانے دوستوں میں بیٹھ کر بد مزہ یہ چائے بھی اچھی لگی ہو گئی...
  17. خورشید بھارتی

    غزل

    غزل میں تری یاد کے خمار میں گم اور وہ اپنے کاروبار میں گم ایک سایہ ابھی تھاکمرےمیں ہو گیا کیسے وہ دیوار میں گم میں کسی اور کی تلاش میں ہوں اور وہ دوسرے شکار میں گم کوئی وعدہ نہیں ہے آنے کا پھر بھی ہوں تیرے انتظار میں گم گنگنانے لگے ہو تم غزلیں ہو گئے کیا کسی کے پیارسے میں گم شان و...
  18. خورشید بھارتی

    تین شعر

    جی۔۔رستہ ہی ہے شکریہ محترم
  19. خورشید بھارتی

    تین شعر

    ہوں کرتے ہیں۔۔۔ترے محل کاتو راستہ ہے سیدھا شہزادی
  20. خورشید بھارتی

    تین شعر

    جی۔۔محترم درست کہاکآپ نے
Top