تمنا ہے کہ جاکے طیبہ دیکھوں حسن جالی کا
کروں میں ذکر کس سے اپنے دل کی بیقراری کا
سلیقہ حق و باطل دیکھنے کا کب تھا آنکھوں کو
کرم سے مصطفے کا مل گیا سرمہ ضیا ئی کا
تجلی گنبد خضرہ کی ہے اتنی حسیں جیسے
فلک پر رقص ہو شمش وقمر کی ضوفشانی کا
زمانے بھر کی ساری مشکلیں آسان ہوجائیں
اگر ہم راستہ اپنا لے...