نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سوؔدا تِری فریاد سے آنکھوں میں کٹی رات آئی ہے سحر ہونے کو، ٹک تو کہیں مر بھی مرزا رفیع سوؔدا
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گُل پھینکے ہیں عالم کی طرف بلکہ ثمر بھی اے خانہ بر انداز ِچمن کچھ تو اِدھر بھی مرزا رفیع سوؔدا
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کِرن اُمید کی، ہر صُبح آ دھمکتی تھی ! لئے خیال کہ یُوں رات پھر نہیں ہوگی شفیق خلؔش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تنہائی میں تیری یاد جیسے ایک سُریلی دُھن ناصر کاظمی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پِھرتا ہُوں مِثلِ موج، کناروں کے درمیاں آسوُدگی اِدھر نہ اُدھر، کیا کرُوں گا میں سیف الدین سیفؔ
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بہت گراں تھی شبِ تار، وہ تو خیر ہوئی تم اِس طرف جو نِکل آئے چاندنی کی طرح شاؔہد کبیر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بُھلایا بُھوک نے ہر شام ہی، اِرادہ یہ ! ندامتوں سے بھری رات پھر نہیں ہوگی شفیق خلؔش
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سب ہیں اسِیرِ راہگزر، کیا کرُوں گا میں اِن قافلوں کے ساتھ سفر کیا کرُوں گا میں سیف الدین سیفؔ
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے مُشتِ خاک دولتِ دُنیا مِرے لیے ! مِل بھی گئے جو لعل و گُہر، کیا کرُوں گا میں سیف الدین سیفؔ
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس نے سوچا تو ہوگا میری طرح کیا الگ ہو کے ہم جُدا بھی ہُوئے شفیق خلؔش
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا سِتم! حال یُوں ہے جن کے سبب وہ مَرَض کا مِرے دوا بھی ہُوئے شفیق خلؔش
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ظُلم پھر ہوش نے نہ کم ڈھائے جب ذرا غم سے ہم رہا بھی ہُوئے شفیق خلش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رنگ گردوں کا ہے کچھ بدلا ہُوا شعبدہ تازہ کوئی دِکھلائے گا الطاف حُسین حالؔی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ذوق سب جاتے رہے جُز ذوقِ درد اِک یہ لپکا، دیکھیے کب جائے گا الطاف حُسین حالؔی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیف کا دِل! کیف کا دل ہے، مگر وہ نظر، پھر وہ نظر ہے کیا کرُوں کیفؔ بھوپالی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جِسم پر باقی یہ سر ہے، کیا کرُوں دستِ قاتل بے ہُنر ہے، کیا کرُوں کیف بھوپالی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم بھی یہ کہہ کہہ کے اپنے دِل کو سمجھایا کئے عشق کِس کو چھوڑتا ہے یوں بِنا رُسوا کئے بھارت بھوشن پنت لکھنؤ، انڈیا
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سمجھ پائے نہ ہم رشتوں کی اِس نازک حقیقت کو ! پرائی ہو گئی دُنیا، تجھے اپنا بنانے میں بھارت بھوشن پنت لکھنؤ، انڈیا
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    منہ نہ دیکھیں دوست پھر میرا، اگر جانیں کہ میں اُن سے کیا کہتا رہا، اور آپ کیا کرتا رہا الطاف حُسین حالؔی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک عالم سے وفا کی تُو نے اے حالیؔ، مگر نفس پر اپنے سدا ظالم جفا کرتا رہا الطاف حُسین حالؔی
Top