نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک صحیفہ ہے یہ بیاضِ حیات ثبت ہیں اِس میں کُچھ رمُوز و نکات رمزِ ہستی ہے بس جہاد و عمل نقشِ فانی ہیں جس سے رنگِ ثبات عِشق اِک نکتۂ حقیقت ہے ! جس سے تسخیر ہے جہانِ ممات اگر آلودۂ گُناہ نہ ہو رُوح پاتی ہے ہر زیاں سے نجات دِلِ شہناؔز، نا اُمید نہیں محزنِ فیض ہے خُدا کی ذات شہناؔز عذرا...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اللہ اللہ! یہ خُلوصِ شوق کا شوکؔت جواب کوئی غم بن کر مِری رگ رگ میں پنہاں ہوگیا شوکؔت ثریّا
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    انا ،یُوں آڑے رہی اُس سے اِلتجا پہ مِری کرَم پہ اُس کے، مِری زیربار گرے گی شفیق خلش
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب عالمِ ایجاد نے صُورت پکڑی مجموعۂ اضداد نے، صُورت پکڑی آباد ہوئی، دِل میں انوکھی دُنیا کیا دردِ خُدا داد نے صُورت پکڑی یاؔس، یگاؔنہ، چنگیزیؔ
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صُبحِ ازل و شامِ ابد، کچھ بھی نہیں ! اِک وُسعتِ موہوم ہے، حد کچھ بھی نہیں کیا جانیے، کیا ہے عالمِ کون و فساد دعوے تو بہت کچھ ہیں، سند کچھ بھی نہیں یاؔس، یگاؔنہ، چنگیزیؔ
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    روز کرتی ہے اِک سِتَم ایجاد ! یہ زمیں بھی ہے آسماں کوئی شوکؔت ثریّا
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بجا ترکِ اُلفت کی ترغِیب، لیکن یہ باتیں نہیں، بُھول جانے کی باتیں شوکؔت ثریا
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فِضا مُسکرائی، چمن لہلہائے یہ ہیں، تیری محفل میں آنے کی باتیں شوکتؔ ثریا
  9. طارق شاہ

    شوکؔت ثریّا ::::: بھری بزم میں مُسکرانے کی باتیں ::::Shoukat Suryya

    شوکتؔ ثریا غزل بَھری بزم میں مُسکرانے کی باتیں زمانے سے کی ہیں زمانے کی باتیں کسی پیکرِ حُسن کا ذکرِ شِیریں کسی خواب کے جگمگانے کی باتیں وہ بے تاب سی احتیاطِ تمنّا وہ آنے سے پہلے ہی ،جانے کی باتیں اُفق سے کہیں کوئی بجلی نہ ٹُوٹے ! مِرے لب پہ ہیں آشیانے کی باتیں میسّر جو اخلاص کی خلوتیں ہوں...
  10. طارق شاہ

    لیبر ڈے پر میرے والد مرحوم کی کہی گئی طرحی مشاعرے کی غزل

    آج کے گُل، آج ہی کی نکہتوں کے ہیں امین ! کل یہ باسی پُھول، کہلائیں گے گُلدانوں کا بوجھ :)
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے کون ہوگا جو مُجھے اُس کی طرح یاد کرے پروین شاکر
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خوشبُو کہیں نہ جائے، یہ اِصرار ہے بہت اور یہ بھی آرزو کہ ذرا زُلف کھولیے پروین شاکر
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یاد اُس کی اتنی خوب نہیں مِیؔر، باز آ نادان! پھر وہ جی سے بُھلایا نہ جائے گا مِیر تقی مِیؔر
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم بیخودانِ محفلِ تصویر اب گئے آئندہ ہم سے آپ میں آیا نہ جائے گا مِیر تقی مِیؔر
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جھگڑوں میں اہلِ دِیں کے نہ حالؔی پڑیں بس آپ قصّہ حضُور سے یہ چُکایا نہ جائے گا الطاف حُسین حالؔی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    راضی ہیں ہم، کہ دوست سے ہو دُشمنی، مگر دشمن کو، ہم سے دوست بنایا نہ جائے گا الطاف حُسین حالؔی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم تو خزاں نصیب جوانی کو رو چُکے اب تم سے ہو سکے تو بُلالو بہار کو حیاؔت امروہی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خُم و ساغر ہیں ، تیری انجمن ہے ! مِرا تشنہ دہاں ہے اور میں ہُوں حقیقت در حقیقت تیری صُورت گُماں اندر گُماں ہے اور میں ہُوں عنؔبر امروہی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قلق اور دِل میں سوا ہوگیا دِلاسا تمھارا بلا ہو گیا الطاف حُسین حالؔی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تا کُجا، سر کو جُھکائے رہُوں، جلد آ قاتل ! دیر سے منتظرِ نعرۂ تکبیر ہُوں میں خواجہ حیدر علی آتؔش
Top