در اصل ہر چیز ہر وقت سمجھ نہیں آتی اور جب اسے سمجھانے والا سمجھانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے بٹھا دیا جاتا ہے کہ بھیا جیسا چل رہا ہے چلنے دو۔ ادب میں شعرا کے ساتھ بھی یہی مسئلہ ہے۔ بات یہ ہے کے کوئی صحیح انگلی اٹھا دے تو غلط اور بے جواز انگلیاں اس پر اتنی اٹھتی ہیں کہ مت پوچھئے۔ اب اگر آج کوئی فیض...