نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے دل و جانِ سراجؔ، آ رحم کر عشاق پر ! اب نہیں ہے تن میں طاقت، دِل میں تاب آنکھوں میں خواب سراؔج اورنگ آبادی
  2. طارق شاہ

    احمد مشتاق وہی شاخ نہال ہستی ہے۔ نئی کتاب سے ایک انتخاب

    ارے کیوں ڈر رہے ہو جنگل سے یہ کوئی آدمی کی بستی ہے کیا کہنے :)
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ان کہی بات نے اِک حشر اُٹھا رکھا تھا شور اِتنا تھا، کوئی بات نہ ہونے پائی احمد مشتاق
  4. طارق شاہ

    کمال بے خبری کو خبر سمجھتے ہیں۔غلام ربانی تاباں

    غلام ربانی تاباں کمالِ بے خبری کو خبر سمجھتے ہیں تری نِگاہ کو جو مُعتبر سمجھتے ہیں فروغِ طُور کی یُوں تو ہزار تاویلیں ہم اِک چراغِ سرِ رہگزر سمجھتے ہیں لبِ نِگار کو زحمت نہ دو خُدا کے لیے ہم اہلِ شوق ، زبانِ نظر سمجھتے ہیں جنابِ شیخ سمجھتے ہیں خُوب رِندوں کو جنابِ شیخ کو، ہم بھی مگر سمجھتے...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فکر ِخلق ِ خُدا ، نہ خوف ِ خُدا ! یہ کہاں کی خُدا پرستی ہے ارے کیوں ڈرر ہے ہو جنگل سے یہ کوئی آدمی کی بستی ہے احمد مشتاق
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پاؤں میں لپٹی ہُوئی سب کے زنجیرِ انا سب مسافر ہیں یہاں، لیکن سفر میں کون ہے توصیف تبسّم
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تری سلیقۂ ترتیب نو کا کیا کہنا ہمیں تھے قریۂ دل سے نکالنے کے لئے احسان دانش
  8. طارق شاہ

    مُضطرخیرآبادی :::::دِل کا مُعاملہ جو سُپرد نظر ہُوا ::::: Muztar Khairabadi

    غزل دِل کا مُعاملہ جو سُپرد نظر ہُوا دُشوار سے یہ مرحلہ دُشوار تر ہُوا اُبھرا ، ہر اِک خیال کی تہہ سے تِرا خیال دھوکا تِری صدا کا، ہر آواز پر ہُوا راہوں میں ایک ساتھ یہ کیوں جل اُٹھے چراغ شاید ترا خیال مرا ہم سفر ہُوا سمٹی تو اور پھیل گئی ، دِل میں موجِ درد پھیلا! تو اور دامنِ غم...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مطلق نہیں محِل عجب موت دہر میں ! مجھ کہ تو یہ حیات ہی حیرت کی بات ہے اکبر الٰہ آبادی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل جس کے ہاتھ میں ہو، نہ ہو اُس پہ دسترس ! بے شک یہ اہلِ دِل پہ مُصیبت کی بات ہے اکبر الٰہ آبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میرے حواس عِشق میں کیا کم ہیں منتشر مجنُوں کا نام ہوگیا ، قسمت کی بات ہے اکبر الٰہ آبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر چندکہ ، اِس رہ میں تہی دست رہے ہم سودائے محبّت نہ مگر سر سے نکالا جب چاند نمودار ہُوا ، دُور اُفق پر! ہم نے بھی پری زاد کو پتّھر سے نکالا ثروت حُسین کراچی، پاکستان
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ذرا یہ دُھوپ ڈھل جائے، تو اُن کا حال پُوچھیں گے یہاں کچھ سائے، اپنے آپ کو پیکر بتاتے ہیں خوشبیر سنگھ شادؔ
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک ہم ہیں کہ پرستش پہ عقیدہ ہی نہیں اور کچھ لوگ یہاں بن کے خُدا بیٹھے ہیں خوشبیر سنگھ شادؔ
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سُرخ گلابوں کی رنگت بھی اچھی ہے ، پر سوچتا ہُوں قوس و قزح سی اُس کی آنکھیں ، رنگَ حیا رُخساروں کا محمد احمد کراچی، پاکستان
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیز ہوا نے تنکا تنکا، آنگن آنگن دان کیا گم صُم چڑیا طاق پہ بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا محمد احمد کراچی، پاکستان
  17. طارق شاہ

    یوں تو کوئی دوش نہیں تھا کشتی کا ، پتواروں کا (محمد احمد)

    تیز ہوا نے تنکا تنکا آنگن آنگن دان کیا گم صُم چڑیا طاق میں بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا سُرخ گلابوں کی رنگت بھی اچھی ہے پر سوچتا ہوں قوس و قزح سی اُس کی آنکھیں ، رنگِ حیا رخساروں کا بہت خوب اشعار ! شکریہ شیئر کرنے پر :)
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بقایا سانس کا یہ سلسلہ جہاں تک ہے ملال و درد بھی ، دل کو مرے وہاں تک ہے شفیق خلش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بس ایک اُن کے رویّے کا ذکر کیا ، کہ یہاں ہر اِک کی سوچ ، فقط سود اور زیاں تک ہے شفیق خلش
  20. طارق شاہ

    دیکھیں کیا اب کے اسیری ہمیں دکھلاتی ہے ۔ مرزا محمد تقی ہوس

    غش چلا آتا ہے اور آنکھ مندی جاتی ہے ہم کو کیا کیا مری بے طاقتی دکھلاتی ہے :)
Top