جب سے تری کینٹین پہ آیا ہوں اسامہ
کھانوں سے ترے ہو گیا بیزار مسلسل
سگریٹ ہے، تمباکو ہے نہ شیشہ ہی کہیں ہے
حقے میں بھرے جاتا ہوں نسوار مسلسل
اب تم ہی سنبھالو مرا بزنس مرے بھائی
اب تم ہی رہو آج سے بیدار مسلسل
مجھے یقین ہے کہ استادِ محترم الف عین خوشی محسوس کریں گے اس غزل کے بارے میں آپ کی رائے جان کر، میرے لئے تو بہت عزت کی بات ہوگی اگر آپ حوصلہ افزائی فرمائیں یا کان کھینچیں۔
واہ جی واہ!
غزلیں مری پڑھتے ہو جو سرکار مسلسل
اب کہنے لگے خود بھی تو اشعار مسلسل
اشعار پہ اتنی بھی توجہ نہ دو بانو!
ہو جاؤ گی پھر مجھ سی ہی بےکار مسلسل
تعریف کے لئے شکریہ