نتائج تلاش

  1. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    عین ممکن ہے کہ ہو اس سے علاج وحشت شہر میں زور سے اک نام پکارا جائے
  2. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    یہ روز و شب ہماری ترجیح نہیں ہیں ہم تو جمال ِ جاناں تجھ کو بسر کریں گے
  3. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اگر کبھی موجودگاں سے فرصت ہو تو رفتگاں مری نیندیں حرام کرتے ہیں ابھی تو گھر میں نہ بیٹھیں کہو بزرگوں سے ابھی تو شہر کے بچے سلام کرتے ہیں
  4. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ہم کنارے پہ سلگتے ہوئے پیڑوں کی طرح آپ تصویر میں دریا کی جگہ رہتے ہیں یہ بھی رہتے نہیں ویران جگہ پر تابش دکھ بھی پرندوں کی طرح شہر میں آ رہتے ہیں
  5. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    یہ ہم کو عشق غلط فہمیوں میں ڈال گیا وگرنہ میں ہوں ضروری نہ تو ضروری ہے
  6. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    کوئی ملتا نہیں یہ بوجھ اٹھانے کے لیے شام بے چین ہے سورج کو گرانے کے لیے اپنے ہمزاد درختوں میں کھڑا سوچتا ہوں میں تو آیا تھا انہیں آگ لگانے کے لیے لفظ تو لفظ یہاں دھوپ نکل آتی ہے تیری آواز کی بارش میں نہانے کے لیے
  7. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    عجیب لوگ ہیں یہ خاندانِ عشق کے لوگ کہ ہوتے جاتے ہیں قتل اور کم نہیں ہوتے
  8. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    تجھ سے نہیں ملا تھا مگر چاہتا تھا میں تو ہم سفر ہو اور کہیں کا سفر نہ ہو تو جانتا نہیں مرے مالک مکان کو اے دوست! کوئی چیز ادھر ادھر نہ ہو
  9. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    یہ جو ہم تجھ سے تری بات کرنا چاہتے ہیں جنوں بہ حرف و حکایات کرنا چاہتے ہیں اسی لیے تو دعا درمیان میں لائے گلہ برنگِ مناجات کرنا چاہتے ہیں تمہیں پسند غیاب و حجاب میں رہنا مگر جو تم سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں یہ گردبادِ جہاں کیوں ہمیں گھسیٹتا ہے کہ ہم تو رقص ترے ساتھ کرنا چاہتے ہیں اگر قریب سے...
  10. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    چلتا رہنے دو میاں سلسلہ دلداری کا عاشقی دین نہیں ہے کہ مکمل ہو جائے
  11. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    میری تنہائی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں ہنس تالاب پہ آتے ہیں چلے جاتے ہیں اس لئے اب میں کسی کو نہیں جانے دیتا جو مجھے چھوڑ کے جاتے ہیں چلے جاتے ہیں میری آنکھوں سے بہا کرتی ہے ان کی خوشبو رفتگاں خواب میں آتے ہیں چلے جاتے ہیں شادیِ مرگ کا ماحول بنا رہتا ہے آپ آتے ہیں رلاتے ہیں چلے جاتے ہیں کب...
  12. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اُس کے گل پھول بھی کام آتے نہیں اس کے پیڑ کے دکھ بھی مرے دستِ ہنر والے ہیں
  13. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    اس زمانے میں غنیمت ہے غنیمت ہے میاں کوئی باہر سے بھی درویش اگر لگتا ہے عشق زادوں کے لہو کا یہ اثر لگتا ہے آج بھی دشت میں نیزے کو ثمر لگتا ہے
  14. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ختم ہوتی ہی نہیں گریہ و زاری اُن کی میر نے ہاتھ تو ہر لفظ کے سر پر رکھا
  15. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    نہیں پہنچنا ہمیں گر کسی نتیجے پر تو پھر جو ہم میں ہے جاری وہ گفتگو کیا ہے کوئی تو ہو جسے اپنا رقیب ٹھہراؤں کوئی تو ہو جسے معلوم ہو تو کیا ہے
  16. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    کیوں پھیرتی ہے چاند کے بالوں میں انگلیاں کس کام پر ہے شاخِ صنوبر لگی ہوئی
  17. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    غرور ر کذب و ریا کل من علیہا فان مسلسل ایک ندا کل من علیہا فان اُسی نے ہم سے کہا عشق مر نہیں سکتا اُسی نے ہم سے کہا کل من علیہا فان ہمارے نام شجر پر لکھے ہوئے تھے جہاں وہیں کسی نے لکھاکل من علیہا فان
  18. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ان کے بچوں کو خدا سانپ سے محفوظ رکھے دن میں ہوتے ہیں پرندوں کے ٹھکانے خالی
  19. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ایسے نہیں مانوں گا میں ہستی کا توازن تقطیع کیا جائے یہ مصرعہ مرے آگے حیرت ہے کہ دیتی ہیں مجھے طعنہ وحشت ترتیب سے رکھی ہوئی اشیا ء مرے آگے
  20. فلک شیر

    عباس تابش انتخاب ِعباس تابش

    ایسے تو کوئی ترکِ سکونت نہیں کرتا ہجرت وہی کرتا ہے جو بیعت نہیں کرتا
Top