وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کلیم صاحب ۔
داغ کے اکثر اشعار میں کوئی نہ کوئی محاورہ ضرور ہوتا ہے ۔ داغ کی زبان بہت صاف ، دُھلی ہوئی اور ٹکسالی ہے ۔ انہیں اس پر ناز بھی بہت تھا ۔ خود کہہ گئے ہیں کہ " اردو ہے جس کا نام ہمی جانتے ہیں داغ ۔ سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے "۔ زیرِ...