جی بہتر، استادِ محترم
اب ملاحظہ کیجیے ۔
زخم پر زخم لگائیں وہ، ہمیں شکوہ نہیں
زہر کا گھونٹ تو ہنس ہنس کے پیا جاتا ہے
ملاحظہ کیجیے ۔
طاقِ نسیاں میں چھپا رکھتے ہیں ہم داغِ جگر
دردِ پنہاں کو تو بس ایسے سہا جاتا ہے
اس نے چپکے سے کیا پیٹھ میں خنجر پیوست
دوستی میں بھلا ایسا بھی کیا جاتا ہے...