غزل
(سید محمد میر سوز دہلوی)
یہ چال یا قیامت، یہ حُسن یا شرارا
چلتا ہے کس ٹھسک سے ٹک دیکھیو خدارا
غرفے کو جھانکیو تو کیسی چمک ہے اللہ
یہ نور یا تجلّی، خورشید یا ستارا
کس کا یہ نرگستاں، ترے شہید پیارے
زیرِ زمیں سے اُٹھ اُٹھ کرتے ہیں سب نظارا
ہر آن اس کا جلوہ ہے گا بسان دیگر
خسرو ہے نے سکندر،...
غزل
(سید محمد میر سوز دہلوی)
اہلِ ایماں سوز کو کہتے ہیں کافر ہوگیا
آہ یارب رازِ دل ان پر بھی ظاہر ہوگیا
میں نے جانا تھا صحیفہ عشق کا ہے میرے نام
واہ یہ دیوان بھی نقلِ دفاتر ہوگیا
ناصحا بیزار دل سوزی سے تیری دور ہو
دل کو کیا روتا ہے لے جی بھی مسافر ہوگیا
درد سے محفوظ ہوں، درماں سے مجھ کو کام...
اِدھر اسلام، مسلمان اور مذہب کی بات نہیں ہورہی ہے۔۔ میں یہ کہہ رہا تھا کہ آپ جنگلی حیات کے علمبردار ہیں۔۔آپ کس طرح لوگوں کو جانوروں کو شہید کرکے اس کا مغز کھانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔۔ مجھے حیرت ہورہی ہے۔
آپ کی باتوں میں کھِلا ہوا تُضاد ہے۔ کہیں آپ کہتے ہیں کہ آپ جنگلی حیات سے پیار و محبت کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ بکری کے میاں بکرے اور اوٹنی کے میاں اونٹ کو شہید کروا کے اس کے مغز کو کھانے کی باتیں کررہے ہیں۔۔ہمیشہ نر ہی کیوں شہید ہوتا ہے۔۔ کبھی مادہ کو بھی شہید کروا دیا کریں اور اس کے مغز کو...
دیوانِ میر سوز ۔ دو قلمی نسخوں کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔۔
1 - نسخہء کتب خانہ انجمنِ ترقی اُردو - علی گڑھ
2 - نسخہء رضا لائبریری - رام پور
نسخہء علی گڑھ ناقص الاآخر ہے۔ اس کا کاتب غلط نویس ہے۔ بیشتر اشعار غلط نویسی کا شکار ہوئے ہیں۔۔جن میں سے کچھ کو صحیح پڑھنا مشکل ہے۔۔۔
نسخہء رام پور کی کتابت...