چناچہ ایک شاخ لائی گئی جس کو چھیل چھال کر صاف ستھرا کیا گیا۔۔بچے بڑے شوق سے دیکھ رہے تھے۔۔اور بھاگم بھاگ ان کا ہر حکم بجا لا رہے تھے۔۔البتہ ہم اپنی باورچی خانے کی چھری کی بربادی پر کڑھنے کے ساتھ ساتھ جل تو جلال تو کا ورد کر رہے تھے کہ نہ جانے یہ دیسی بروسلی کیا تماشا دکھاتا ہے۔۔
‘‘تو لو بھئی...