نتائج تلاش

  1. زیرک

    آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

    آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات شہریار
  2. زیرک

    رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

    آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات شہریار
  3. زیرک

    گاؤں،شہر

    پہلے بھی میرے گاؤں میں گھائل ہیں تین شخص آزارِ آگہی کا میں چوتھا مریض ہوں حسیب الحسن
  4. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آگے بڑھنے کا شوق تھا مجھ کو ٹانگ غربت نے کھینچ لی میری حسیب الحسن
  5. زیرک

    گاؤں،شہر

    یہ ساتھ گاؤں میں ایک چھوٹا سا کام ہے بس مری اداسی، اداس مت ہو میں آ رہا ہوں حسیب الحسن
  6. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہمارے ذہن میں لاوا تھا پھوٹ بہنے کو اگر یہ شعر نہ ہوتے تو زلزلہ آتا حسیب الحسن
  7. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں بہت سوچ کے بچھڑا تھا محرّم میں حسیب میں نے اس شخص کو رونے کی سہولت دی تھی حسیب الحسن
  8. زیرک

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    ہمارے بعد کوئی سرپرست مل نہ سکا یتیم خانے میں رکھا گیا محبت کو حسیب الحسن
  9. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہمارے بعد کوئی سرپرست مل نہ سکا یتیم خانے میں رکھا گیا محبت کو حسیب الحسن
  10. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم چپ رہے تو اور بھی الزام آئے گا اب کچھ نہ کچھ جواب ضروری سا ہو گیا
  11. زیرک

    رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

    ہر شام جلد سونے کی عادت ہی پڑ گئی ہر رات ایک خواب ضروری سا ہو گیا
  12. زیرک

    شام

    تدوین کی آپشن موجود ہے لیکن وہ محدود وقت کے لیے ہوتی ہے سہو ہو جائے تو جلد از جلد اسے مدون کرلیا کیجئے۔ ہر شام جلد سونے کی عادت ہی پڑ گئی ہر رات ایک خواب ضروری سا ہو گیا
  13. زیرک

    رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

    رات کی رات مسافر ہوں تری بستی میں شب کا تارا ہوں نظر آ کے چلا جاؤں گا
  14. زیرک

    رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

    رات کو کاٹتے ہیں چاقو سے شہر کی ایک باولی اور میں
  15. زیرک

    رات، رتیاں، رین اور شب کے الفاظ پر مبنی اردو اشعار

    آخرِ شب کی بے کلی اور میں تیرا وعدہ، تری گلی اور میں
  16. زیرک

    شام

    تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانہ لگے میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے
  17. زیرک

    شام

    کتنے ہی درد بہانے سے مرے پاس آ کر دیکھتے ہیں کہ مِری شام سہانی تو نہیں فرحت عباس شاہ
  18. زیرک

    شام

    سہو ہے عبدالرحمن آزاد سوہانہ ایسے نہیں بلکہ سہانہ ایسے لکھا جاتا ہے ہجر کی آنکھیں بند ہوئیں تو وصل نے شام سہانی لکھی
  19. زیرک

    جینا ، مرنا

    ہم جسے تنہا لوگوں کا جینا اور مرنا کیا آج ترے دل سے نکلے کل دنیا سے نکل جائیں گے
  20. زیرک

    جینا ، مرنا

    چارہ گر، ہار گیا ہو جیسے اب تو مرنا ہی دوا ہو جیسے
Top