محمداحسان الحق، احسان
پیچھےنہ کہَیں میرے، کہ تنگ آ کے مَرا تھا
کہتے ہیں مِرا باپ بھی کُچھ کھا کے مَرا تھا
تلوار کوئی سر سے بہت دُور تھی اُس کے
وہ مرنے کے ہی خوف سے گھبرا کے مَرا تھا
سب پیار سے رہنا، نہ کہ دِیوار اُٹھانا
بُوڑھا سبھی بچّوں کو یہ سمجھا کے مَرا تھا
میداں میں شہادت کو ترستا رہا...
غزل
حسن عباسی
تیری مشکل نہ بڑهاؤں گا چلا جاؤں گا
اشک آنکھوں میں چهپاؤں گا چلا جاؤں گا
اورگلیوں سے تو مجھ کو نہیں لینا کچھ بهی !
بس تمہیں دیکهنے آؤں گا چلا جاؤں گا
اپنی دہلیز پہ کچھ دیر پڑا رہنے دو
جیسے ہی ہوش میں آؤں گا چلا جاؤں گا
مدّتوں بعد میں آیا ہُوں پرانے گهر میں
خود کو جی بهر کے...
غزلِ
شفیق خلش
مجھ سے کیوں بدگُمان ہے پیارے
تجھ پہ صدقے یہ جان ہے پیارے
ہلکی لرزِش سے ٹُوٹ جاتا ہے
دِل وہ کچّا مکان ہے پیارے
میں ہی کیوں موردِ نِشانہ یہاں
مہرباں آسمان ہے پیارے
کب اِشارہ ہو سب اُلٹنے کا
مُنتظر پاسبان ہے پیارے
کیوں نہ جمہوریت یہاں پَھلتی
اِک عجب داستان ہے پیارے
چور...
غزلِ
شفیق خلش
اِس دِل کا خوُب رُوؤں پہ آنا نہیں گیا
یہ شوق اب بھی جی سے پُرانا نہیں گیا
میں دیکھتا ہُوں اب بھی گُلوں کو چمن میں روز
پُھولوں سے اپنے جی کو لُبھانا نہیں گیا
اب بھی طلَب ہے میری نِگاہوں کو حُسن کی
جینے کو زندگی سے بہانہ نہیں گیا
کیا کیا نہ کُچھ گزرتا گیا زندگی کے ساتھ
اِک...
ٹُوٹتے دیکھ کے دیرِینہ تعطّل کا فسُوں
نبضِ اُمّیدِ وطن اُبھری، مگر ڈوب گئی
پیشواؤں کی نِگاہوں میں تذبذب پاکر
ٹُوٹتی رات کے سائے میں سحر ڈوب گئی
ساحِرلدھیانوی