نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دِکھا تو دیتی ہے بہتر حیات کے سپنے ! خراب ہو کے بھی، یہ زندگی خراب نہیں فِراق گورکھپوری
  2. طارق شاہ

    عزیز لکھنوی :::: بتاؤں کیا، کہ میرے دِل میں کیا ہے :::: Aziz Lakhnavi

    غزل عزیز لکھنوی بتاؤں کیا، کہ میرے دِل میں کیا ہے سِوا تیرے، تِری محفِل میں کیا ہے یہاں بھی تجھ کو تنہا میں نے پایا تُو ہی تُو ہے بھری محفِل میں کیا ہے کسی کے بُجھتے دِل کی ہے نِشانی چراغِ سرحدِ منزِل میں کیا ہے بجُز نقشِ پشیمانیِ قاتِل ! نگاہِ حسرتِ بسمِل میں کیا ہے جفاؤں کی بھی حد ہوتی...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہے ہے تمیزِ عِشق و ہَوَس آج تک نہیں وہ چُھپتے پھرتے ہیں مجھے بیتاب دیکھ کر حکیم مومن خاں مومن
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چھوڑا نہ رشک نے، کہ تِرے گھر کا نام لوُں ہراِک سے پُو چھتا ہُوں کہ، جاؤں کِدھرکو میں اسداللہ خاں غالب
  5. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مُصحفی! وصل میں اُس کے جو مُوا جاتا ہو اُس پہ ایّامِ جُدائی میں سِتم کیا ہوگا غلام ہمدانی مصحفی
  6. طارق شاہ

    اُلجھن کا عِلاج، آہ کوئی کام نہ آیا ۔ (عزیز لکھنوی)

    بہت خوب غزل شیئر کی آپ نے ظفری بھائی بہت سی داد انتخاب پر شاد رہیے :)
  7. طارق شاہ

    غزل - سخن میں حسن کی خوشبو اتار، پھول بنا ۔ ممتاز گورمانی

    بلال میاں مفہوم غلط نکلتا ہے شعر کا " فقط جبیں پہ ریاکاریوں کے پھول نہ کاڑھ " یعنی کہیں اور بھی کاڑھ ، والی بات ہے پھر دوسرے مصرعے میں زمینِ دل کی ترغیب زمینِ دل پہ تہجد گزار، پھول بنا کیا پہلے مصرعے اور ترغیب کی روشنی میں تہجد گزار پھول بنانا ریاکاری کی طرف ذہن مبذول نہیں کرتا دل کو...
  8. طارق شاہ

    فیض دشتَ تنہائی میں

    فیض احمد فیض یاد دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں لرزاں ہیں تیری آواز کے سائے، تِرے ہونٹوں کے سراب دشتِ تنہائی میں، دُوری کے خس و خاک تلے کِھل رہے ہیں تِرے پہلُو کے سُمن اور گُلاب اُٹھ رہی ہے کہِیں قُربت سے تِری سانس کی آنچ اپنی خوشبو میں سُلگتی ہُوئی مدّھم مدّھم دُور اُفق پار چمکتی ہُوئی...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: میں نے فرطِ شوق میں دی تھی زباں جاتا رہا ::::: Shafiq Khalish

    غزل شفیق خلش میں نے فرطِ شوق میں دی تھی زباں جاتا رہا ورنہ مِلنے کو کسی سے کب کہاں جاتا رہا میں لبِ دم تھا غمِ فُرقت میں لاحق وہم سے جی اُٹھا آنے پہ اُس کے، ہر گُماں جاتا رہا وہ جو آئے جیسے آئیں زندگی کی رونقیں 'میری تنہا زندگی کا سب نشاں جاتا رہا' شوق اب بھی جی کو ہیں لاحق وہی پہلے جو...
  10. طارق شاہ

    کیا گئے تم - اسلم کولسری

    دو مفہوم حاصل ہوتے ہیں 1 قافلہ گذرا ، د ودھیا چراغوں کا نہیں کوئ اور 2 قافلہ د ودھیا چراغوں کا گھر کے اوپر سے پھر نہیں گذرا، بالکہ برابر یا پاس سے گذرا میرا خیال ہے، اتفاق شرط نہیں :)
  11. طارق شاہ

    توکیاجانے - اسلم کولسری

    شاید یوں ہو (وزن میں نہیں ہے ) : ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی سو گئیں شیلف میں کتابیں تک ایک تیرا خیال روشن ہے ویسے اگر رات ڈھل گئی تو سب کچھ ہی روشن ہوا :)
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چاہو تو واقعات کے اِن خرمنوں سے تم اِک ریزہ چُن کے فکر کے دریا میں پھینک دو پانی پہ اِک تڑپتی شِکن دیکھ کر ہنسو چاہو تو واقعات کی اِن آندھیوں میں بھی تم یُوں کھڑے رہو کہ، تمھیں علم تک نہ ہو طُوفاں میں گِھر گئے ہو کہ طوُفاں کا جُزو ہو مجید امجد
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سُورج کو دیکھنے کا سلیقہ کہاں ہمیں جب بھی نظر اُٹھائی، رہی آس پاس شب گھر جلد لوٹ کر بھی تو، منظر وہی رہا ویسی ہی سرد شام، وہی ناسپاس شب پروین شاکر
  14. طارق شاہ

    ثمینہ راجہ :::: چند گِلے بُھلا دئیے، چند سے درگُزر کِیا :::: Samina Raja

    غزل ثمینہ راجہ چند گِلے بُھلا دئیے، چند سے درگُزر کِیا قصۂ غم طوِیل تھا،جان کے مُختصر کِیا جُھوٹ نہیں تھا عشق بھی، زِیست بھی تھی تجھے عزِیز میں نے بھی اپنی عُمْر کو اپنے لئے بَسر کِیا جیسے بھی تیرے خواب ہُوں، جو بھی تِرے سراب ہُوں میں نے تو ریت اوڑھ لی، میں نے تو کم سفر کِیا تیری نِگاہِ...
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم خوشی چاہیں تو کِس طرح سے چاہیں تیری صاف غیروں سے مِلی جاتی ہیں راہیں تیری دل کہیں اور، اِدھر کو ہیں نِگاہیں تیری واقفِ رنج وغمِ دُنیا ہُوئی آہیں تیری تجھ میں اگلی سے محبّت نہیں، وہ بات نہیں ! پھر یہ کہتا ہے کہ ، پہلی سی مدارات نہیں علامہ رشید ترابی
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تم سنْوارو نہ اپنی زُلفوں کو میری حالت خراب رہنے دو محسن نقوی
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مرضِ عِشق سے کُچھ ایسا بِگڑا ہُوں، کہ مجھے دُور سے دیکھ کے غمخوار چلے جاتے ہیں داغ دہلوی
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کیا بتاؤں ، کہ مر نہیں سکتا جیتے جی جب سے مر گیا ہُوں میں جون ایلیا
  19. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: خزانہ::: "بارشیں یاد دِلائیں وہ زمانہ میرا" ::::: Shafiq Khalish

    عمرِ رفتہ کی طرح بھیگنا ساون کا گیا ساتھ بچپن کے، مزہ گھر کے وہ آنگن کا گیا :) شکریہ پذیرائی انتخاب پر شیزان :)
Top