نتائج تلاش

  1. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اپنی آنکھوں میں وہ برق و شرر رکھتے ہیں ہم بھی سورج کو بجھانے کا ہُنر رکھتے ہیں حادثے کیا ہوئے رستے میں مجھے یاد نہیں آبلے پاؤں کے تفصیلِ سفر رکھتے ہیں (طاہر فراز)
  2. کاشفی

    غم اس کا کچھ نہیں ہے کہ میں کام آگیا - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز - رامپوری) غم اس کا کچھ نہیں ہے کہ میں کام آگیا غم یہ ہے قاتلوں میں تیرا نام آگیا جگنو جلے بجھے میری پلکوں پہ صبح تک جب بھی تیرا خیال سرِ شام آگیا محسوس کر رہا ہوں میں خوشبو کی بازگشت شاید تیرے لبوں پہ میرا نام آگیا کچھ دوستوں نے پوچھا بتاؤ غزل ہے کیا بےساختہ لبوں پہ تیرا نام...
  3. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    غم اس کا کچھ نہیں ہے کہ میں کام آگیا غم یہ ہے قاتلوں میں تیرا نام آگیا جگنو جلے بجھے میری پلکوں پہ صبح تک جب بھی تیرا خیال سرِ شام آگیا محسوس کر رہا ہوں میں خوشبو کی بازگشت شاید تیرے لبوں پہ میرا نام آگیا کچھ دوستوں نے پوچھا بتاؤ غزل ہے کیا بےساختہ لبوں پہ تیرا نام آگیا میں نے تو ایک لاش کی...
  4. کاشفی

    میرے احساس کو شدّت نہ ملے - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز) میرے احساس کو شدّت نہ ملے یا مجھے حکمِ قناعت نہ ملے جس کے ملنے سے خُدا بن جاؤں اے خُدا مجھ کو وہ دولت نہ ملے میں تیرا شُکر ادا کرتا رہوں اور مجھے حسبِ ضرورت نہ ملے اتنا مصروف نہ کر تو کہ مجھے تجھ سے ملنے کی بھی فرصت نہ ملے اُن ہی شاخوں پہ اُگاتا ہے مجھے میری جن شاخوں سے فطرت...
  5. کاشفی

    جس کے ملنے سے خُدا بن جاؤں۔۔۔۔ اے خُدا مجھ کو وہ دولت نہ ملے

    جس کے ملنے سے خُدا بن جاؤں۔۔۔۔ اے خُدا مجھ کو وہ دولت نہ ملے
  6. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    نئی ہواؤں کی صحبت بگاڑ دیتی ہے کبوتروں کو کھلی چھت بگاڑ دیتی ہے جو جرم کرتے ہیں، اتنے برے نہیں ہوتے سزا نہ دے کے عدالت بگاڑ دیتی ہے (راحت اندوری)
  7. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اب کہ جو فیصلہ ہوگا وہ یہیں پر ہوگا ہم سے اب دوسری ہجرت نہیں ہونے والی (راحت اندوری)
  8. کاشفی

    مہاجر نامہ۔ منور رانا

    بہت خوب۔۔ شیئر کرنے کے لیئے بہت ہی شکریہ۔۔ خوش رہیئے۔۔روح کو جھنجوڑ دینے والی شاعری ہے۔۔۔بہت ہی خوب
  9. کاشفی

    کوئی ثانی نہیں مصطفی آپ کا - شیاما سنگھ صبا

    نعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (شیاما سنگھ صبا) کوئی ثانی نہیں مصطفی آپ کا دیکھتے ہیں ملَک راستہ آپ کا اب کسی رہنما کی ضرورت نہیں کیونکہ قرآن ہے آئینہ آپ کا مہ و خورشید دنوں بہت خوب ہیں ڈھونڈتے ہیں مگر نقشِ پا آپ کا مانگتی ہوں دعا میں یہ شام و سحر رب کا کلمہ ہو عطا بھلا آپ کا کاش اس...
  10. کاشفی

    پیاس دریا کی نگاہوں سے چھپا رکھی ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) پیاس دریا کی نگاہوں سے چھپا رکھی ہے ایک بادل سے بڑی آس لگا رکھی ہے تیری آنکھوں کی کشش کیسے تجھے سمجھاؤں ان چراغوں نے میری نیند اُڑا رکھی ہے کیوں نہ آجائے مہکنے کا ہُنر لفظوں کو تیری چٹھی جو کتابوں میں چھپا رکھی ہے تیری باتوں کو چھپانا نہیں آتا مجھ سے تونے خوشبو میرے لہجے میں...
  11. کاشفی

    اللہ میرے رزق کی برکت نہ چلی جائے۔۔۔۔ دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے

    اللہ میرے رزق کی برکت نہ چلی جائے۔۔۔۔ دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے
  12. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    سنو سمندر کی شوخ لہرو، ہوائیں ٹھہری ہیں تم بھی ٹھہرو وہ دور ساحل پہ ایک بچہ ابھی گھروندے بنا رہا ہے (اقبال اشہر)
  13. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سنو سمندر کی شوخ لہرو، ہوائیں ٹھہری ہیں تم بھی ٹھہرو وہ دور ساحل پہ ایک بچہ ابھی گھروندے بنا رہا ہے (اقبال اشہر)
  14. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    لبوں کو تشبیہ دوں کلی سے، بدن کو کھلتا گلاب لکھوں میں خوشبوؤں کی زباں سمجھ لوں تو اس کے خط کا جواب لکھوں غزل کے لہجے سے روٹھ جائیں تو چٹھیاں کتنی بےمزا ہوں نہ وہ مجھے آفتاب سمجھے نہ میں اُسے مہتاب لکھوں (اقبال اشہر)
  15. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اس اعتبار سے کس درجہ مالا مال ہیں ہم ہمیں نصیب ہے اُردو زبان کی خوشبو (اقبال اشہر)
  16. کاشفی

    خفا ہے ہم سے بہت آسمان کی خوشبو - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) ڈاکٹر بشیر بدر کی زمین میں خفا ہے ہم سے بہت آسمان کی خوشبو کہاں سے لائیں بلالی اذان کی خوشبو جُدا نہ کیجئے الفاظ کو صداقت سے کشش نہ کھو دے کہیں داستان کی خوشبو اس اعتبار سے کس درجہ مالا مال ہیں ہم ہمیں نصیب ہے اُردو زبان کی خوشبو کہ تم قفس کے نہیں، مصلحت کے قیدی ہو تمہیں نصیب...
  17. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    اللہ میرے رزق کی برکت نہ چلی جائے دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے (ماجد دیوبندی)
  18. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    وہ جو فاصلوں میں تھیں قربتیں، یہ جو قربتوں میں ہیں فاصلے وہ محبتوں کا عروج تھا، یہ محبتوں کا زوال ہے (اقبال اشہر)
  19. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    وہ جو فاصلوں میں تھیں قربتیں، یہ جو قربتوں میں ہیں فاصلے وہ محبتوں کا عروج تھا، یہ محبتوں کا زوال ہے (اقبال اشہر)
Top