نتائج تلاش

  1. کاشفی

    نئے موسموں کی کوئی خوشی، نہ گئی رُتوں کا ملال ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) نئے موسموں کی کوئی خوشی، نہ گئی رُتوں کا ملال ہے تیرے بعد میری تلاش میں کوئی خواب ہے نہ خیال ہے وہ چراغ ہوں کہ جسے ہوا نہ جلا سکی نہ بجھا سکی میری روشنی کے نصیب میں نہ عروج ہے نہ زوال ہے یہ ہے شہرِ جسم وہ شہرِ جاں، نہ یہاں سکوں نہ وہاں سکوں یہاں خوشبوؤں کی تلاش ہے وہاں روشنی...
  2. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہمارے دور کا فرعون ٍڈوبتا ہی نہیں کہاں چلے گئے پانی پہ چلنے والے لوگ (اقبال اشہر)
  3. کاشفی

    ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی - اقبال اشہر

    ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی
  4. کاشفی

    ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی مدتوں بعد چلا اُن پہ ہمارا جادو مدتوں بعد ہمیں بات بنانی آئی مدتوں بعد پشیماں ہوا دریا ہم سے مدتوں بعد ہمیں پیاس چھپانی آئی مدتوں بعد کھلی...
  5. کاشفی

    یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ تھے کل چراغ کی مانند جلنے والے لوگ ہمیں بھی وقت نے پتھر صفت بنا ڈالا ہمیں تھے موم کی صورت پگھلنے والے لوگ ہمیں نے اپنے چراغوں کو پائمال کیا ہمیں ہیں اب کفِ افسوس ملنے والے لوگ سمٹ کے رہ گئے ماضی کی داستانوں تک حدودِ ذات سے آگے نکلنے والے...
  6. کاشفی

    عمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور

    اُوتار اُوتار ہوتا ہے۔۔
  7. کاشفی

    اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے نام کا نام ہے، رسوائی کی رسوائی ہے دل ہے اک اور دوعالم کا تمنائی ہے دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہے اور اُن کے تصوّر کا چراغ بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو پھول مرجھائے ہیں،...
  8. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے نام کا نام ہے، رسوائی کی رسوائی ہے دل ہے اک اور دوعالم کا تمنائی ہے دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہے اور اُن کے تصوّر کا چراغ بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو پھول مرجھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہے...
  9. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    اُس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے نام کا نام ہے، رسوائی کی رسوائی ہے دل ہے اک اور دوعالم کا تمنائی ہے دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہے اور اُن کے تصوّر کا چراغ بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام سے تعبیر کروں اِس رُت کو پھول مرجھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہے...
  10. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لبوں کو تشبیہ دوں کلی سے، بدن کو کھلتا گلاب لکھوں میں خوشبوؤں کی زباں سمجھ لوں تو اس کے خط کا جواب لکھوں (اقبال اشہر)
  11. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کسی کو فرصت نہیں کہ سوچے، خموشیوں کا جہان کیا ہے یہاں کسی سے نہ پوچھ لینا کہ آنسوؤں کی زبان کیا ہے (اقبال اشہر)
  12. کاشفی

    عمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور

    بہت خوب تبصرہ کیا ہے قیصرانی بھائی آپ نے۔۔ اسی تناظر میں کچھ اشعار یہاں شیئر کرنے کی جسارت کررہا ہوں۔ یہ جگنوؤں کی قیادت میں چلنے والے لوگ تھے کل چراغ کی مانند جلنے والے لوگ ہمیں بھی وقت نے پتھر صفت بنا ڈالا ہمیں تھے موم کی صورت پگھلنے والے لوگ ہمیں نے اپنے چراغوں کو پائمال کیا ہمیں ہیں اب کفِ...
  13. کاشفی

    عمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور

    وہ کوئی واسطہ رکھے نہ رکھے مجھ سے مگر میری طرف سے کبھی بےخبر نہیں رہتا
  14. کاشفی

    وزیرستان آپریشن: اچھے، برے طالبان میں کوئی تفریق نہیں'

    طالبان اور طالبان کے ہمدردوں کو صفحہء ہستی سے مٹا دینا چاہیئے۔۔۔اس میں پاکستان کی بھلائی ہے۔۔
  15. کاشفی

    عمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور

    :LOL: ٹیومر خان یعنی عمران کے ہمدرد بےچین نہیں ہوں۔۔عمران کے ہمدردان نے عمران کو ٹیومر قرار دے دیا ہے۔۔اس پر قائم رہیں سب۔۔
  16. کاشفی

    عمران خان - ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور

    جی اللہ کا کرم کام آتا ہے۔۔اور جب اللہ کا کرم ہوتا ہے تو اہلِ ایمان ، غیرایمان والوں کی تصاویر اوتار میں نہیں لگاتے۔
  17. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    محفل میں جسے غور سے سب دیکھ رہے تھے دیکھا نہ میں نے اُسے تو اُس نے مجھے دیکھا (نواز دیوبندی)
Top