نتائج تلاش

  1. زیرک

    پھول، بہار اور گلستان پر اشعار

    تُو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہونگے دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہو گا
  2. زیرک

    پانی، سمندر، دریا، نہر، ندی، نالا، چشمہ، جھیل، تالاب، آبشار، کنواں

    چاند بھی حیران، دریا بھی پریشانی میں ہے عکس کس کا ہے کہ اتنی روشنی پانی میں ہے فرحت احساس
  3. زیرک

    چاند پر اشعار

    چاند بھی حیران، دریا بھی پریشانی میں ہے عکس کس کا ہے کہ اتنی روشنی پانی میں ہے فرحت احساس
  4. زیرک

    چاند پر اشعار

    فلک سے توڑ لایا ہوں، مگر پھر بھی نئی ضد ہے ستارے میں نہیں لوں گی، مجھے تم چاند لا کر دو
  5. زیرک

    شام

    ہے عجیب شہر کی زندگی، نہ سفر رہا، نہ قیام ہے کہیں کاروبار سی دوپہر کہیں بد مزاج سی شام ہے
  6. زیرک

    شام

    جھوٹ سارے دوپہر تک بک گئے بازار میں اور میں اک سچ کو لے کر شام تک بیٹھا رہا
  7. زیرک

    پانی، سمندر، دریا، نہر، ندی، نالا، چشمہ، جھیل، تالاب، آبشار، کنواں

    ٹوٹ جائیں کہ پگھل جائیں مرے کچے گھڑے تجھ کو میں دیکھوں، کہ آگ کا دریا دیکھوں پروین شاکر
  8. زیرک

    چاند پر اشعار

    پھر یوں ہوا کہ ہجر کی شامیں ہوئیں طویل پھر یوں ہوا کہ چاند اندھیروں میں جا چھپا
  9. زیرک

    چاند پر اشعار

    ہائے وہ لوگ، جو گئے چاند سے ملنے اور پھر اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے
  10. زیرک

    محبت کے موضوع پر اشعار!

    ہم نے تاخیر سے سیکھے ہیں محبت کے اصول ہم پہ لازم ہے ترا عشق دوبارہ کر لیں
  11. زیرک

    " عشق " پر اشعار

    ہم نے تاخیر سے سیکھے ہیں محبت کے اصول ہم پہ لازم ہے ترا عشق دوبارہ کر لیں
  12. زیرک

    دعا

    اِس طرح اُس کو لگی شہرِ جدائی کی ہوا جیسے لگتی ہے کسی ماں کی دُعا شام ڈھلے
  13. زیرک

    ماں

    اِس طرح اُس کو لگی شہرِ جدائی کی ہوا جیسے لگتی ہے کسی ماں کی دعا شام ڈھلے
  14. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں جب غمگین ہوتا ہوں مزاروں پر نہیں جاتا مِرے تو واسطے یارو! مِری ہی ماں قلندر ہے فراز شیخ
  15. زیرک

    ماں

    میں جب غمگین ہوتا ہوں مزاروں پر نہیں جاتا مِرے تو واسطے یارو! مِری ہی ماں قلندر ہے فراز شیخ
  16. زیرک

    ماں

    تیری چاہت کا مختصر موسم ماں رزق کی جستجو میں بِیت گیا
  17. زیرک

    ماں

    لاکھ گِرد اپنے حفاظت کی لکیریں کھینچو ایک بھی ان میں نہیں ماں کی دعاؤں جیسی
  18. زیرک

    ماں

    بلندی جن کی خواہش تھی چٹائی پر اتر آئے لگائی تاج کو ٹھوکر گدائی پر اتر آئے جو دیکھا ماں کو تنہائی میں سوکھی روٹیاں کھاتے تو بچے پھینک کر بستہ کمائی پر اتر آئے
  19. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    بلندی جن کی خواہش تھی چٹائی پر اتر آئے لگائی تاج کو ٹھوکر، گدائی پر اتر آئے جو دیکھا ماں کو تنہائی میں سوکھی روٹیاں کھاتے تو بچے پھینک کر بستہ کمائی پر اتر آئے
  20. زیرک

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لاکھ گِرد اپنے حفاظت کی لکیریں کھینچو ایک بھی ان میں نہیں ماں کی دعاؤں جیسی بے شک ماں کی دعا ہی اللہ کے بعد سب سے بڑا سہارا ہے
Top