السلام علیکم
غزل کی ایک اور کوشش پیش خدمت ہے
وہ پاک ہے کہ ہمیشہ قصور وار ہیں ہم
کریں بھی شکوہ تو کیسے گناہ گار ہیں ہم
کسی کے منہ پہ کسی کو برا کہیں کیسے
کہ اپنے رب کی رضا کے امیدوار ہیں ہم
خدا کا نام تو لیتے ہیں ہم غریب سے لوگ
گو دیکھنے کو تو رسوا ذلیل و خوار ہیں ہم
ذرا سا پڑھنے پڑھانے میں...