غزل
جون ایلیا
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں
اور ستم یہ کہ ہم تمھارے ہیں
دلِ برباد یہ خیال رہے
اُس نے گیسو نہیں سنوارے ہیں
ان رفیقوں سے شرم آتی ہے
جو مرا ساتھ دے کے ہارے ہیں
اور تو ہم نے کیا کِیا اب تک
یہ کیا ہے کہ دن گزارے ہیں
اس گلی سے جو ہو کے آئے ہوں
اب تو وہ راہرو بھی پیارے...