نتائج تلاش

  1. ع

    بہت ہی خستہ ہے حال تیرا----برائے اصلاح

    ہوا ہے خستہ جو حال تیرا کہاں گیا وہ جلال تیرا ----------درست ہو گیا تجھے ہمیشہ تھا مان جس پر کہاں گیا ہے وہ مال تیرا -----------یہ بھی کدھر گئی وہ تری جوانی گیا کہاں وہ جمال تیرا --------------اس کا دوسرا مصرع بھی 'کدھر گیا وہ جمال تیرا' بہتر رہے گا۔ اوراس شعر کی جگہ تبدیل کر...
  2. ع

    بہت ہی خستہ ہے حال تیرا----برائے اصلاح

    بہت ہی خستہ ہے حال تیرا کہاں گیا وہ جلال تیرا -----------'بہت ہی' بیان کے لحاظ سے عجیب لگتا ہے۔ 'ہے حال' بھی اچھا نہیں لگ رہا ہوا ہے خستہ جو حال تیرا بہتر ہو گا تھا مان جس پر تجھے ہمیشہ نہ پاس تیرے ہے مال تیرا ------------'نہ پاس تیرے ہے وہ مال تیرا' ہونا چاہیے تھا مگر بحر کی...
  3. ع

    خدا سے دوری کا یہ اثر ہے ہمیں مسائل نے آن گھیرا---برائے اصلاح

    خدا سے دوری کا یہ اثر ہے ہمیں مسائل نے آن گھیرا کہاں سے پائیں گے روشنی ہم سیاہ بادل ہیں گُھپ اندھیرا -----------------------ٹھیک ہے خدا سے رکھنا اُمید واثق کبھی تو بدلیں گے دن ہمارے کبھی تو منزل ملے گی ہم کو کبھی تو ہو گا نیا سویرا...
  4. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    پہلے میں کس چیز کو پاک کرنا ہے اس کا ذکر نہیں ہے کام اپنا ہے نکالیں اب انہیں مل کر سبھی گھس گئے ہیں جو درندے وادیِ کشمیر میں اس طرح بہتر ہو سکتا ہے
  5. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    دوسرے شعر کے متعلق میرا یہ خیال ہے کہ اگر پہلے مصرع میں کہیں 'تو' ہوتا تو معنوی اعتبار سے درست تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً دل تو دکھی ہے مگر تقدیر کا لکھا ہے کیا کریں وغیرہ
  6. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    تطہیر سے آپ کی۔مراد کیا ہے یہ مجھ ہر واضح نہیں ہے۔ آن لائن لغت میں 'پاک کرنا' یا 'چھانٹی کرنا' وغیرہ کے ہیں۔ اس لحاظ سے اس لفظ کے ساتھ کسی جگہ کا بھی ذکر ہونا بنتا ہے جو دوسرے مصرع میں نہیں ہے
  7. ع

    اساتذہ کی خدمت میں:’ خدا ہے ترا اور ہم بھی ترے ہیں‘

    محبت میں ہم تو فسانہ بنے ہیں سزا میں مرےاورمرکے جئے ہیں ۔۔'تو' کا خیال کیا کریں کہ طویل نہ کھینچا جائے کہ روانی متاثر کرتا ہے۔ سزا میں مرنا عجیب لگ رہا ہے۔ 'سزا سے مرے' ہو سکتا ہے لیکن اس صورت میں بھی مطلع دو لخت لگ رہا ہے اس کے علاوہ 'کے' کی جگہ جہاں 'کر' مکمل آ سکے وہاں 'کر ' ہی استعمال کرنا...
  8. ع

    غزل برائے اصلاح

    جی بابا، اس بات کا ذکر میں نے اپنے مراسلے کے آخر میں کیا تھا۔
  9. ع

    تری معصوم صورت کو نگاہوں میں بسایا ہے--برائے اصلاح

    دوسرا مصرع کہ خوابوں میں مرے تیرا سراپا ہی سمایا ہے مجھے بہتر لگتا ہے۔
  10. ع

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے---برائے اصلاح

    اب بھی 'بھلایا ہے' بجائے 'بھلا دیا ہے' کے اچھا نہیں مرا محبوب روٹھا ہے کبھی ملنے نہیں آتا نہ جانے دوریوں کا پاٹ اسے کس نے پڑھایا ہے کیسا رہے گا؟
  11. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    'روکنا' آنے کی وجہ سے 'تطہیر' بے معنی ہو رہا ہے۔ دوسرا شعر مجھے تکنیکی اعتبار سے تو درست لگ رہا ہے لیکن معنوی اعتبار سے یہ خامی نظر آئی کہ اگر تقدیر میں تھا مان لیا جائے تو دکھ کیوں ہو؟
  12. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    میرا خیال ہے کہ اتنا شاعری میں چل جاتا ہے
  13. ع

    غزل برائے اصلاح

    نہ پیچھے کو ہٹنا بغاوت کے بعد تمھیں حق ملےگا شجاعت کے بعد ۔۔درست ذرا غور سے دیکھنا بھی گنہ ہے کرے وہ شکایت اطاعت کے بعد ۔۔۔یہ بھی چلی چال سرمایہ داروں نے اب یہ لڑے عام جنتا ذلالت کے بعد ۔۔ 'یہ' مصرع کے اختتام پر آنا اچھا نہیں۔ 'یہ اب' ہو سکتا ہے، دوسرے مصرع میں جنتا کس کے ساتھ لڑے یہ واضح...
  14. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    اچھا، بتائیے کیا سمجھانے آئے ہیں اب او ہو! انا مرض ہے ؟ چلیے میں جھیل لوں گا مزید بگڑ گیا ہے، پہلی صورت ہی بہتر تھی۔ صرف پہلے مصرع میں 'آئے ہو' کی جگہ 'آئے ہیں' کر لیں۔ اور دوسرا مصرعے میں صرف 'اوکے' عجیب لگ رہا تھا۔ اس کی جگہ 'چلیے' آ گیا ہے تو یہ خامی بھی دور ہو گئی ہے۔ اب صرف 'جھیل لوں' میں...
  15. ع

    غزل براٗٗئے اصلاح

    حیرت ہے بن تمھارے دن بھی وہی ہے شب بھی میں تو یہ سوچتا تھا زندہ نہیں رہوں گا ٹھیک لگ رہا ہے۔ دوسرے میں 'تو' طویل کھینچا ہوا ہے۔ اس کا کچھ متبادل سوچیں درسِ وفا نہ دیجے نا ہی دلیل کوئی میں ضد پہ آگیا ہوں کچھ بھی نہیں سنوں گا 'نا' کا یوں استعمال درست نہیں، یہ ' آؤ گے نا؟ سمجھتے ہو نا؟ ' والا 'نا'...
  16. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں دکھ ہیں کیوں اس خطے کے لوگوں کی ہی تقدیر میں ------بہتر ہو گیا ہے اب نکالو ان کو باہر جو درندے آ گئے دیر کیوں یہ ہو رہی ہے ان کی اب تطہیر میں -------------- درندے کہاں آ گئے؟ اس کی بھی وضاحت ہونی چاہیے۔ دوسرے میں 'یہ' بھرتی کا لگتا ہے...
  17. ع

    اصلاح سخن: معجزہ ہوگئی چشم نرگس تری

    عشق میں تیرا عاشق گدا ہے صنم جس گدا کی صدا بے نوا ہے صنم ۔۔ صدا کا بے نوا ہونا کچھ عجیب لگ رہا ہے۔ باقی تو مجھے درست لگتا ہے مطلع جب سے روٹھے ہو مجھ سے مرے دلربا یوں لگے زندگی ہی خفا ہے صنم ۔۔۔دلربا مس فٹ لگ رہا ہے۔ 'مرے یار تم' وغیرہ کیا جا سکتا ہے ہجر کی شدتیں زندگی بن گئیں سوزِ غم دولتِ بے...
  18. ع

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے---برائے اصلاح

    تری آنکھوں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے مری سوچوں کو بدلا ہے نیا جذبہ جگایا ہے ---------------یا مرے دل میں محبّت کا نیا جذبہ جگایا ہے -------------مرے دل میں محبت کا.... کے ساتھ درست اور اچھا مطلع ہو گیا ہے ہمیشہ قدر ہوتی ہے کسی کے دور جانے سے جدائی میں جو بیتا وقت...
  19. ع

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں----برائے اصلاح

    خونِ ناحق بہہ رہا ہے وادیِ کشمیر میں ظلم کیوں یہ ہو رہا ہے اے خدا کشمیر میں -----------یا دکھ ہیں کیوں کشمیر کے ہی لوگوں کی تقدیر میں ---------------دوسرا متبادل بہتر ہے، کشمیر کا دوہرانا اچھا نہیں لگ رہا۔ اس کی جگہ خطہ وغیرہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اور لوگوں کا لوگُ...
  20. ع

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے---برائے اصلاح

    تری نظروں کی مستی نے مجھے سب کچھ بھلایا ہے مری سوچوں کو بدلا ہے نیا جذبہ جگایا ہے --------------- آنکھوں کی مستی بہتر ہو گا۔ باقی شعر درست ہے قدر محبوب کی ہوتی ہے اس کے دور جانے سے جدائی کو مرے رب نے بھلے تب ہی بنایا ہے --------------قدر بمعنی اہمیت وغیرہ دال پر...
Top