حُسن والے تیرا جواب نہیں
کوئی تجھ سا نہیں ہزاروں میں
تو ہے ایسی کلی جو گلشن میں
ساتھ اپنے بہار لائی ہو
تو ہے ایسی کرن جو رات ڈھلے
چاندنی میں نہا کے آئی ہو
یہ تیرا نور یہ تیرے جلوے
جس طرح چاند ہو ستاروں میں
حسن والے تیرا جواب نہیں
تیری آنکھوں میں ایسی مستی ہے
جیسے چھلکے ہوئے ہوں پیمانے
تیرے...