غزل
یہ بجا کہ حسن ہی حسن ہے مرے گرد و پیش مگر نہیں
تری آرزو کی حُدود میں کسی آرزو کا گزر نہیں
وہ کلیم تھے! جو بہل گئے تری برق زیرِ نقاب سے
جو تجلیوں سے ہو مطمئن وہ مرا مزاجِ نظر نہیں
یہ خیالِ خام نہ کر کبھی کہ غلامِ وقت ہے آدمی
تری زندگی کی بلندیاں یہ نظامِ شمس و قمر نہیں
یہ بجا کہ دِیر و...