وَ اَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَین’‘ * وَ اَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِالنِّسَاء
خُلِقْتَ مُبَرَّ أً مِنْ کُلِّ عَیبٍ * کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَآء
ترجمہ:کسی آنکھ نے تجھ سے زیادہ خوبصورت شخص نہیں دیکھا
تجھ سے زیادہ صاحبِ جمال کبھی کسی عورت نے نہیں جنا
تو ہر عیب سے اس طرح پاک و صاف...
اوہ خوبصورت شہر ۔۔۔۔یہاں دہلی میں بھی شام سے ہی بارش ہو رہی ہے ۔۔۔ابھی تو اور زوروں کی ہو رہی بجلی کی زبردست کڑک کے ساتھ۔۔۔میں بھی کچھ تصاویر پیش کرتا لیکن باہر نکلنے کی ہمت نہیں ایسے آپ کے ذریعہ کھنیچی گئی تصاویر آپ کے محنت اور ذوق دونوں کو اچھے سے بیان کر رہی ہے ۔۔۔آپ نے فوٹو گرافی کا کورس بھی...
اوہ اس شاعری نے تو ۔۔۔۔تبھی لوگ نظر نہیں آ رہے ۔۔۔۔بھئی مشاعرہ میں تو بھیڑ ہوتی ہی ہے لیکن غیر شاعری اولے بھی آج کل کم کم ہی دکھائی دے رہے چلئے آپ تو ملے۔۔۔۔:aadab:
آج ہمارے کلاس میں ایک فلم دکھائی گئی ۔جو تقسیم پاک و ہند کے حالات پر مشتتمل ہے یوں توملک کی تقسیم کو لے کر پہلے بھی کئی فلمیں بنی ہیں، جس میں تقسیم کے درد کو پیش کیا گیا ہے ۔لیکن اس فلم کی بات ہی کچھ اور ہے ۔دنیا بھر میں ایک درجن سے زیادہ انعام حاصل کرنے والی اس فلم کے بارے میں سن تو بہت پہلے سے...
اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ ‘ان شاء اللہ’ کو ‘انشاء اللہ’ لکھتے ہیں جو کہ درست نہیں ہے.. ابنِ ہشام کی شذور الذہب میں آیا ہے کہ ‘انشاء’ کا مطلب ہے بنانا یا دریافت کرنا، ارشادِ باری تعالی ہے: ‘انا انشانہن انشاء’ یعنی ہم نے (ان عورتوں کو) بنایا ہے.. چنانچہ جب ہم ‘انشاء اللہ’ لکھتے ہیں تو اس کا مطلب...