مشتاق احمد یوسفی نے کسی کی آپ بیتی احمد فراز کو بذریعہ ڈاک بیجھی۔ ساتھ میں ایک سطری رقعہ لکھا۔
"مطلوبہ آب پیتی ارسال خدمت ہے۔ سنائیں آپ اپنی "پاپ بیتی" کب لکھ رہے ہیں؟
مشہور شاعر محسن احسان علیل تھے۔ احمد فراز عیادت کے لئے گئے۔ دیکھا کہ محسن احسان کے بستر پر کتابوں کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔ چادر بھی میلی تھی۔ احمد فراز نے صورت حال دیکھ کر مسکراتے ہوے محسن سے کہا
یار اگر بیوی بدل نہیں سکتے تو کم از کم بستر ہی بدل دیجئے
خوب۔ مقطع میں صوفی صاحب نے اپنے تخلص کا کتنا خوبصورت استعمال کیا ہے۔ اپنے طرف بھی اشارہ ہے اور اسے لغوی معنوں میں لے سکتے ہیں۔ کمال ہے ہمارے مغل بھائی اس کو عیب بتاتے ہیں:)
قبلہ:غالب کا وہ کلام جو بیدل کے تتبع میں ہے، وہ مشکل سے سمجھی ہوں، بیدل کا کلام فارسی کیا سمجھوں گی۔ میری فارسی استعداد پرائمری سطح کا ہے کہ فارسی پانچویں، چھٹی اور ساتویں جماعت میں پڑھی تھی