بہت ہی زبردست!۔ چھپے رستم پی ایچ ڈی۔۔ بہت خوشی ہوئی۔۔۔خوش و خرم رہیئے ہمیشہ فاتح الدین بشیر صاحب!:)
اللہ رب العزت آپ کو دین و دنیا دونوں کی کامیابیاں عطا فرمائے ہر قدم پر۔۔آمین۔
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
اُف کیسے ہو بیان وہ پیکر کمال کا
اوپر سے تاج زلفوں کا سر پر کمال کا
رُخ پر ہے چاند کی سی سفیدی کمال کی
آنکھوں میں گہرا نیلا سمندر کمال کا
ملبوس سارا جسم ہے ریشم میں حسن کے
زریں حیا کا اس پہ ہے زیور کمال کا
سینے میں گھس کے دیتا ہے اک زندگی نئی
ہوتا ہے انکے طیش کا...
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
اقدار کا کسی کو یہاں پاس بھی نہیں
اور پاس کی تو چھوڑیے، احساس بھی نہیں
احساس بار بار کے حملوں سے مر گیا
کیا آس کی ہو صبح، شبِ یاس بھی نہیں
اس بزمِ بے نیاز کی کیا قدر دل میں ہو
میرے وجود کا جسے احساس بھی نہیں
دریا بھی آس پاس ہے اور بحر بھی قریب
افسوس یہ کسی کو یہاں...
غزل
(نواب ناظم علی خاں)
میں نے کہا کہ دعویٰ اُلفت مگر غلط
کہنے لگے کے ہاں غلط ا ور کس قدر غلط
تاثیر آہ و زاری شب ہائے تار جھوٹ
آوازہء قبول دْعاے ءسحر غلط
ہاں سینے میں نمائش داغ دروں، دروغ
ہاں آنکھ سےتراوش خونِ جگر غلط
آجائے کوئی دم میں تو کیا کچھ نہ کیجئے
عشق مجاز و چشم حقیقت مگر غلط...
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
پیارسے دیکھو تو بادل میں چھپا جاتا ہے
آج احساس ہوا چاند بھی شرماتا ہے
منتظر بیٹھا ہو جس کا کوئی محبوب رفیق
شام ڈھلتی ہے تو وہ لوٹ کے گھر آتا ہے
جاگتی آنکھوں کو رکھتا ہے جھلک سے محروم
کون ہے یہ جو مجھے خواب میں بہلاتا ہے
میرا محبوب بھی لوٹے گا نئی شان کے ساتھ
بعد اماوس...
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
ہمیشہ بات بڑھانے کی بات کرتے ہیں
ہیں کیسے اپنے، ستانے کی بات کرتے ہیں
وہ اپنی بات کہیں اور ہماری بات سنیں
نہ جانے کیوں وہ زمانے کی بات کرتے ہیں
مرے رقیب کی میرے ہی سامنے تعریف
وہ دل میں آگ لگانے کی بات کرتے ہیں
ہمیں نے زیست تمام انکے نام کرڈالی
ہمیں سے پیچھا...
محمدعلم اللہ اصلاحی بھائی آپ کے لکھنے کا انداز منفرد ہے۔۔بہت خوب لکھا ہے آپ نے۔۔
آپ نے دونوں بزرگوار سے ملاقات کا شرف حاصل کیا بہت خوشی ہوئی۔۔کاش ہمیں بھی کسی دن ان بزرگوار سے ملاقات کرنے کا شرف حاصل ہوجائے۔۔انشاء اللہ۔
لیکن آپ نے لڑکے نما بزرگ کے ساتھ اپنی تصویر کیوں نہیں لگائی۔۔ہم بھی دیکھتے...
غزل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
نہیں ہے اپنا مگر غیربھی نہیں لگتا
وہ اجنبی ہے تو کیوں اجنبی نہیں لگتا
ہے مجھ سے پیار اسے؟ "ہاں'،"نہیں ہے"،"شاید ہے"
کبھی تو لگتا ہے "بالکل"، کبھی نہیں لگتا
تمہارے ہونٹوں پہ آیا ہی کیسے غیر کا نام
تمہارا پیار مجھے دائمی نہیں لگتا
ہر ایک سمت ہے اک قبر کی سی تنہائی
ترے...
غزل
از: ڈاکٹر جاوید جمیل
خوابوں کے جزیرے پر رہتا ہوں خوشی سے میں
چھپ کر کے حقیقت سے ملتا ہوں کسی سے میں
خود سے ہی تغافل میں اک عمر گزاری ہے
پہچان لے اب خود کو کہتا ہوں خودی سے میں
محبوب بتا تو ہی کیا یہ نہیں پاگل پن
اک شخص کی چاہت میں لڑتا ہوں سبھی سے میں
آوارہ صفت ہوں میں دنیا کو پتہ ہے یہ...