نتائج تلاش

  1. زنیرہ عقیل

    خزاں میں بھی بہار تم ہی تھے ۔۔۔۔۔۔ اصلاح طلب

    بہت شکریہ کوشش کرتی ہوں
  2. زنیرہ عقیل

    مرے مردہ دل میں طلاطم بپا ہے ۔۔۔ طلب اصلاح

    مرے مردہ دل میں طلاطم بپا ہے مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے حلاوت سے دل میرا اب ماورا ہے نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا مجھے ہر قدم پر ہی ٹھوکر ملا ہے زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر گلستان اب بھی...
  3. زنیرہ عقیل

    نظم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "زنیرہ گل"

    بہت بہت شکریہ محترم
  4. زنیرہ عقیل

    خزاں میں بھی بہار تم ہی تھے ۔۔۔۔۔۔ اصلاح طلب

    وعلیکم السلام محترم انکل الحمد للہ میں ٹھیک ہوں آپ کیسے ہیں؟ بہت بہت شکریہ پسندیدگی کا جی ہاں اردو محفل میرے سسٹم پر بہت آہستہ روی سے چلتا ہے اس لیے لاگن ہونے میں مسئلہ تھا
  5. زنیرہ عقیل

    نظم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "زنیرہ گل"

    تخیل کو بہلاتی ہے یاد جب ان کی آتی ہے بلک بلک کے روتی ہوں اور کبھی نہ سوتی ہوں جانے کب پتھرائی آنکھیں ہو جاتی ہیں ویراں سی انجانے میں دوڑی تھی سارے بندھن توڑے تھے قسمت کے آگے دو زانوں ہو کر ہاتھ بھی جوڑے تھے اک سراب کے پیچھے میں پاگل ہو کر دوڑی تھی راہ ِمحبت میں جب بھی کوئی بندہ کھوتا ہے اکثر...
  6. زنیرہ عقیل

    خزاں میں بھی بہار تم ہی تھے ۔۔۔۔۔۔ اصلاح طلب

    خزاں میں بھی بہار تم ہی تھے میرے دل کا قرار تم ہی تھے دھڑکنوں میں بسا لیا تم کو اور دل پر بھی بار تم ہی تھے سوچ پر بھی لگا لئے تالے ذہن پر بھی سوار تم ہی تھے رفتہ رفتہ چھڑا لیا دامن فتح تم اور ہار تم ہی تھے وہ جو ایام تھے وہ بیت گئے میرا دارو مدار تم ہی تھے در بدر ہو گئی سفر میں "گل" ور نہ...
  7. زنیرہ عقیل

    غزل اصلاح طلب

    سدا جو صدا دے رہے تھے خدارا سدا کر رہے تھے انہی سے کنارا لبوں پر ترانے محبت کے ان کے اور اپنی شرافت کرے آشکارا مری بگڑی مورت کو موہوم کر کے بہت خوبصورت انہوں نے سنوارا اگر چہ کہ ان سے محبت بہت ہے حیا کاجو پردہ خدا نے اتارا جو اک بار ہم نے کیا فیصلہ ہے نہیں سوچتے پھر اسی پر دوبارہ بنا کے رکھی ہے...
  8. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب اشعار

    بہت بہت شکریہ محترم
  9. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب اشعار

    گل کے کھلنے اور مرجھانے کی عمر اتنی ہے گل پہ دل آئے کسی کا اور اس کو توڑ دے زنیرہ گل
  10. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب اشعار

    گل کی فطرت میں نازکی ہے بہت پھر بھی خوشبو ثبات ہے گل کی زنیرہ گُل
  11. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب اشعار

    گل کی فطرت میں نازکی ہے بہت پھر بھی خوشبو ثبات ہے گل کی زنیرہ گُل
  12. زنیرہ عقیل

    درد و غم سے نڈھال ہوں جاناں

    بہت بہت شکریہ محترم درد و غم سے نڈھال ہوں جاناں یہ نہ پوچھو کہ حال کیسا ہے؟ غم ہے ، غم بھی مگر قیامت کا درد ہے، درد بھی قیامت کا.. زنیرہ گُل
  13. زنیرہ عقیل

    اپنی بنوں گی......... !!

    میں ہوں ہر احساس سے عاری مجھ میں کوئی سکت نہیں سر سے سایا چِنتے دیکھا پیروں سے زمین نکلتی دَر دَر ٹھوکر کھا کے اب تو ویرانوں کی باسی بن کر تاریکی پہ راج کرونگی اب میں خود کی اپنی بنوں گی......... اب میں خود کی اپنی بنوں گی......... زنیرہ گُل
  14. زنیرہ عقیل

    اپنی بنوں گی......... !!

    میں ہوں ہر احساس سے عاری مجھ میں کوئی سکت نہیں سر سے سایا چِنتے دیکھا پیروں سے زمین نکلتی دَر دَر ٹھوکر کھا کے اب تو ویرانوں کی باسی بن کر تاریکی پہ راج کرونگی اب میں خود کی اپنی بنوں گی......... اب میں خود کی اپنی بنوں گی......... زنیرہ گُل
  15. زنیرہ عقیل

    درد و غم سے نڈھال ہوں جاناں

    درد و غم سے نڈھال ہوں جاناں یہ نہ پوچھو کہ حال کیا ہے اب غم ہے ، غم بھی مگر قیامت کا درد ہے، درد بھی قیامت کا.. زنیرہ گُل
  16. زنیرہ عقیل

    ان ہی کے کردار اعلیٰ ہوتےہیں (اصلاح طلب)

    محترم یہ علم نہیں ہے مجھے
  17. زنیرہ عقیل

    وہ ڈھک سکے نہ امارت کی وضع کردہ پوشاکوں میں (اصلاح طلب)

    پوشاکِ امارت نہ ڈھک سکا امیر کو برہنہ رکھامگر غریب کو افلاس نے
  18. زنیرہ عقیل

    وہ ڈھک سکے نہ امارت کی وضع کردہ پوشاکوں میں (اصلاح طلب)

    وہ ڈھک سکے نہ امارت کی وضع کردہ پوشاکوں میں اور افلاس نے ڈھکنے نہ دیا غریب کی بیٹی کا بدن زنیرہ گل
  19. زنیرہ عقیل

    ان ہی کے کردار اعلیٰ ہوتےہیں (اصلاح طلب)

    ان ہی کے کردار اعلیٰ ہوتےہیں جن کے بھی افکار اعلیٰ ہوتےہیں فلسفہ عدم تشدد جن کا ہو ان ہی کے پیکار اعلیٰ ہوتےہیں سرِ حمیت اونچا رکھنے والوں کے تعریف و اذکار اعلیٰ ہوتے ہیں علم و عمل میں جن کا بھی تضاد نہیں ان ہی کے ادبار اعلیٰ ہوتےہیں پیروی قانون کی کرنے والے گل قوموں کے سردار اعلیٰ ہوتے ہیں...
  20. زنیرہ عقیل

    وہ ظالم ہیں مجھے ہر دکھ سے یوں مانوس کرتےہیں (اصلاح طلب)

    اصلاح طلب... مجھے منحوس کہتے ہیں مجھے مایوس کرتے ہیں وہ ظالم ہیں مجھے ہر دکھ سے یوں مانوس کرتےہیں وہ پتھر دل مجھے پتھر کی مورت جان کر اے گل جو دکھ دیتے ہیں ہم وہ روح سے محسوس کرتےہیں ندامت سے تو پستہ قد بھی بڑھ جاتا ہے لیکن وہ ندامت کے بنا خود کو بڑا محسوس کرتےہیں زمین و آسماں کے فیصلے ہیں رب...
Top