نتائج تلاش

  1. عرفان سرور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    ہر شخص کی زباں پہ محبت کا نام ہے افسوس یہ شراب بھی رسوا عام ہے۔۔۔!
  2. عرفان سرور

    کون ہے جو محفل میں آیا - 70

    اسلام و علیکم۔۔۔! فورم میں ہماری تو کوئی سنتا نہیں اکیلے ہی گھوم کے گھر واپس چلے جاتے ہیں۔۔۔ :cry:
  3. عرفان سرور

    تیری یادوں میں کیا روانی ھے آج میں ساری رات بہتا رہا اسد احمد

    تیری یادوں میں کیا روانی ھے آج میں ساری رات بہتا رہا اسد احمد
  4. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    یہ سارا مواد میں ایک وب سائٹ سے اکٹھا کر رہا ہوں میں آپ کو اُس وب سائٹ کا لنک ان بوکس میں سینڈ کر دیتا ہوں ۔ ۔ شکریہ
  5. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    غم ہائے روز گار میں الجھا ہوا ہوں میں اس پر ستم یہ ہے اسے یاد آ رہا ہوں میں ہاں اُس کے نام میں نے کوئی خط نہیں لکھا کیا اُس کو یہ لکھوں کہ لہو تھوکتا ہوں میں کرب غم شعور کا درماں نہیں شراب یہ زہر ہےاثر ہے اسے پی چکا ہوں میں اے وحشتو! مجھے اسی وادی میں لے چلو یہ کون لوگ ہیں، یہ کہاں آ گیا ہوں...
  6. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    تشنہ کامی کی سزا دو تو مزا آ جائے تم ہمیں زہر پلا دو تو مزا آ جائے میرِ محفل بنے بیٹھے ہیں بڑے ناز سے ہم ہمیں محفل سے اُٹھا دو تو مزا آ جائے تم نے اِحسان کیا تھا جو ہمیں چاہا تھا اب وہ اِحسان جتا دو تو مزا آ جائے آپنے یوسف کی زلیخا کی طرح تم بھی کبھی کچھ حسینوں سے ملا دو تو مزا آ جائے...
  7. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    حال یہ ہے کہ خواہشِ پُرسشِ حال بھی نہیں اُس کو خیال بھی نہیں، اپنا خیال بھی نہیں اے شجرِ حیاتِ شوق، ایسی خزاں رسیدگی؟ پوششِ برگ و گُل تو کیا، جسم پہ چھال بھی نہیں مُجھ میں وہ شخص ہو چکا جس کا کوئی حساب تھا سُود ہی کیا، زیاں ہے کیا، اس کا سوال بھی نہیں مست ہیں اپنے حال میں دل زدگان و دلبراں...
  8. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    تشنگی نے سراب ہی لکھا خواب دیکھا تھا، خواب ہی لکھا ہم نے لکھا نصابِ تِیرہ شبی اور بصد آب و تاب ہی لکھا منشیانِ شُہود نے تا حال ذکرِ غیب و حِجاب ہی لکھا نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال شوق کو بے حساب ہی لکھا نہ لکھا اس نے کوئی بھی مکتُوب پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا دوستو ہم نے اپنا حال اُسے جب...
  9. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو کہ روٹھتے ہو کبھی اور منانے لگتے ہو گِلہ تو یہ ہے، تم آتے نہیں کبھی لیکن جب آتے بھی ہو تو فوراً ہی جانے لگتے ہو تمہاری شاعری کیا ہے بھلا، بھلا کیا ہے؟ تم اپنے دل کی اُداسی کو گانے لگتے ہو سرودِ آتشِ زریں، صحنِ خاموشی وہ داغ ہے جسے ہر شب جلانے لگتے ہو سنا ہے...
  10. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    نئی خواہش رچائی جا رہی ہے تیری فرقت منائی جا رہی ہے نبھائی تھی نہ ہم نے جانے کس سے کہ اب سب سے نبھائی جا رہی ہے یہ ہے تعمیرِ دنیا کا زمانہ حویلی دل کی ڈھائی جا رہی ہے کہاں لذت وہ سوزِ جستجو کی یہاں ہر چیز پائی جا رہی ہے سُن اے سورج جدائی موسموں کے میری کیاری جلائی جا رہی ہے بہت بدحال ہیں...
  11. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    بزم سے جب نگار اٹھتا ہے میرے دل سے غبار اٹھتا ہے میں جو بیٹھا ہوں تو وہ خوش قامت دیکھ لو! بار بار اٹھتا ہے تیری صورت کو دیکھ کر مری جاں خود بخود دل میں پیار اٹھتا ہے اس کی گُل گشت سے روش بہ روش رنگ ہی رنگ یار اٹھتا ہے تیرے جاتے ہی اس خرابے سے شورِ گریہ ہزار اٹھتا ہے کون ہے جس کو جاں عزیز...
  12. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    بے قراری سی بے قراری ہے وصل ہے اور فراق طاری ہے جو گزاری نہ جا سکی ہم سے ہم نے وہ زندگی گزاری ہے بن تمہارے کبھی نہیں آئی کیا مری نیند بھی تمھاری ہے اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں رات دن تیری انتطاری ہے ایک مہک سمت دل سے آئی تھی میں یہ سمجھا تری سواری ہے خوش رہے تو کہ زندگی اپنی عمر بھر کی...
  13. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو تُو اس بستی میں رہیو پر نہ رہیو سفر کرنا ہے آخر دو پلک بیچ سفر لمبا ہے بے بستر نہ رہیو ہر اک حالت کے بیری ہیں یہ لمحے کسی غم کے بھروسے پر نہ رہیو ہمارا عمر بھر کا ساتھ ٹھیرا سو میرے ساتھ تُو دن بھر نہ رہیو بہت دشوار ہو جائے گا جینا یہاں تُو ذات کے اندر نہ رہیو...
  14. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    زخمِ امید بھر گیا کب کا قیس تو اپنے گھر گیا کب کا آپ اک اور نیند لے لیجئے قافلہ کُوچ کر گیا کب کا دکھ کا لمحہ ازل ابد لمحہ وقت کے پار اتر گیا کب کا اپنا منہ اب تو مت دکھاؤ مجھے ناصحو، میں سُدھر گیا کب کا نشہ ہونے کا بےطرح تھا کبھی پر وہ ظالم اتر گیا کب کا آپ اب پوچھنے کو آئے ہیں؟ دل میری...
  15. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں اور اسطرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں تم جس زمین پر ہو میں اُس کا خدا نہیں پس سر بسر اذیت و آزار ہی رہو بیزار...
  16. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    جو رعنائی نگاہوں کے لئے فردوسِ جلوہ ہے لباسِ مفلسی میں کتنی بے قیمت نظر آتی یہاں تو جاذبیت بھی ہے دولت ہی کی پروردہ یہ لڑکی فاقہ کش ہوتی تو بد صورت نظر آتی
  17. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے اک دم سے بھولنا اسے پھر ابتدا سے ہے یہ شام جانے کتنے ہی رشتوں کی شام ہو اک حزن دل میں نکہت موج صبا سے ہے دستِ شجر کی تحفہ رسانی ہے تا بہ دل اس دم ہے جو بھی دل میں مرے وہ ہوا سے ہے جیسے کوئی چلا بھی گیا ہو اور آئے بھی احساس مجھ کو کچھ یہی ہوتا فضا سے ہے دل کی...
  18. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    ہے فصیلیں اٹھا رہا مجھ میں جانے یہ کون آ رہا مجھ میں جون مجھ کو جلا وطن کر کے وہ مرے بِن بھلا رہا مجھ میں مجھ سے اُس کو رہی تلاشِ امید سو بہت دن چھپا رہا مجھ میں تھا قیامت سکوت کا آشوب حشر سا اک بپا رہا مجھ میں پسِ پردہ کوئی نہ تھا پھر بھی ایک پردہ کھِنچا رہا مجھ میں مجھ میں آکے گرا تھا اک...
  19. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو جنوں وہی ہے، وہی میں، مگر ہے شہر نیا یہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو کسے ہے خواہشِ...
  20. عرفان سرور

    جون ایلیا کلام جون ایلیا

    وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے بس کوئی دم نہ بھرنے واے تھے تھے گلے اور گرد باد کی شام اور ہم سب بکھرنے والے تھے وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں آج ہم رنگ بھرنے والے تھے صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں تم نہ سنوارے ، سنوارنے والے تھے یوں تو مرنا ہے اک بار مگر ہم کئی بار مرنے والے تھے
Top