نتائج تلاش

  1. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر میں تبدیل کر لیتا ہوں
  2. س

    غزل برائے اصلاح

    سر یاسر کی اصلاح کے بعد جانے کی یہ ضد چھوڑ ہے برسات ٹھہر جا۔ اب تک یہ ادھوری ہے ملاقات ٹھہر جا۔ ہر رند کی آنکھوں میں ہے تُو ، ہاتھ میں ساغر۔ ہے خوب جمی بزمِ خرابات ٹھہر جا۔ آنسو جو دئیے جاتے ہو کیسے یہ رکیں گے۔ جی بھر کے تو رو لوں مَیں بس اک رات ٹھہر جا۔ کانٹوں میں پروئے ہیں کئی پھول ہوا نے۔...
  3. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ یاسر بھائی
  4. س

    غزل برائے اصلاح

    الف عین یاسر شاہ عظیم محمد خلیل الرحمٰن سر اصلاح کے لئے پیشِ خدمت ہوں جانے کی یہ زد چھوڑ اب ہے برسات ٹھہر جا۔ اب تک یہ ادھوری ہے ملاقات ٹھہر جا۔ ہر رند کی آنکھوں میں ہے تُو ، ہاتھ میں ساغر۔ ہے خوب جمی بزمِ خرابات ٹھہر جا۔ آنسو جو دئیے جاتے ہو کیسے یہ رکیں گے۔ جی بھر کے تو رو لوں مَیں بس اک...
  5. س

    غزل برائے اصلاح

    منتظر میں ہوں ابھی تک تری آمد کا یونہی۔ یاد آئیں مجھے رہ رہ کے وہ پیماں سارے سر اس شعر میں آئیں بڑی ے والا لکھا تھا منتظر میں ہوں ابھی تک تری آمد کا یونہی۔ یاد آئے مجھے رہ رہ کے وہ پیماں سارے
  6. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر
  7. س

    غزل برائے اصلاح

    سر آپ کے نقاط کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے کچھ تبدیلیاں کی ہیں نظر ثانی فرما دیجیئے دل سرائے ہے مرا درد ہیں مہماں سارے۔ مسترد ہو کے رہے وصل کے امکاں سارے۔ منتظر میں ہوں ابھی تک تری آمد کا یونہی۔ یاد آئیں مجھے رہ رہ کے وہ پیماں سارے میرے تنکوں کے نشیمن نے بگاڑا ہے کیا۔ اِس کے درپے ہوئے کیوں قہر کے...
  8. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر میں بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن انتظار اور نہ شاید میں ترا کر پاؤں ۔ بے اثر آج ہوئے جاتے ہیں درماں سارے۔ اس شعر میں مَیں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ میں بسترِ مرگ پہ ہوں اور میرا سارے دوا دارو علاج آج بے اثر ہو رہے ہیں اس لئے مرنے کی کیفیت سے گزر رہا ہوں ہو سکتا ہے کہ میں اے محبوب اب...
  9. س

    غزل برائے اصلاح

    الف عین یاسر شاہ @محمدخلیل الرحمٰن عظیم سر اصلاح کے لئے پیشِ خدمت ہوں دل سرائے ہے مرا درد ہیں مہماں سارے۔ گردشِ وقت کی میراث ہیں پیماں سارے۔ میرے تنکوں کے نشیمن نے بگاڑا ہے کیا۔ اِس کے درپے ہوئے کیوں قہر کے طوفاں سارے۔ انتظار اور نہ شاید میں ترا کر پاؤں ۔ بے اثر آج ہوئے جاتے ہیں درماں سارے۔ پھر...
  10. س

    غزل برائے اصلاح

    الف عین یاسر شاہ سر عظیم صاحب کے نقاط کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ تبدیلیاں کی ہیں نظر کرم فرما دیجیئے
  11. س

    غزل برائے اصلاح

    شب و روز کیوں تھا مَیں مضطرب مرے ذہن میں یہ سوال تھا۔ ملا تجھ سے جب تو پتا چلا ترے عشق کا یہ کمال تھا۔ مجھے تم کبھی نہ سمجھ سکے یہی تلخیوں کا سبب تھا بس۔ تمھیں چھوڑ کر کوئی دوسرا مرا خواب تھا نہ خیال تھا۔ سر بام آکے حجاب میں مری پیاس اور بڑھا گئے۔ میں تڑپتا رہ گیا دید کو ، یہ عجب سا تم سے وصال...
  12. س

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ عظیم بھائی میں کوشش کرتا ہوں بہتر کرنے کی
  13. س

    غزل برائے اصلاح

    الف عین یاسر شاہ محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی سر اصلاح کا متمنی ہوں شب و روز تھی مجھے کیوں جلن مرے ذہن میں یہ سوال تھا۔ ملا تم سے جب تو پتا چلا ترے عشق کا یہ کمال تھا۔ مجھے تم کبھی نہ سمجھ سکے یہی تلخیوں کی وجہ تھی بس۔ تجھے چھوڑ کر کوئی دوسرا مرا خواب تھا نہ خیال تھا۔ سر بام آکے حجاب میں مری...
  14. س

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم یاسر بھائی آپ کا بے حد ممنون ہوں کہ آپ نے میرے التجا پر مجھے اپنے قیمتی لمحات سے نوازا ۔ اصلاح جو پرانی تھی وہ یہ ہے امّیدِ نو بہار میں یونہی کھڑے کھڑے۔ میں بن گیاہوں ایک ہیولا غبار میں۔ یہ شعر بھی محض تکلّف محسوس ہوا - لہرا کے اپنا دستِ حنا کَیا ستم کِیا۔ اتنا کہاں تھا ضبط ترے...
  15. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر میں بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  16. س

    غزل برائے اصلاح

    الف عین یاسر شاہ عظیم سر اصلاح کے لئے پیشِ خدمت ہوں اس غزل میں سے چند نقطوں پہ سر یاسر نے روشنی ڈالی تھی اور اس کے بعد میں نے ان نقاط کو دور کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں محترم اساتذہ میں سے کسی کا دھیان اس پر نہیں پڑا جس وجہ سے دوبارہ ٹیگ کرنے کی جسارت کی سر الف عین اور سر یاسر سے گذارش ہے کہ اس...
  17. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ عظیم بھائی
  18. س

    غزل برائے اصلاح

    جب بھی خوشبو تری سانسوں کی سہانی آئے۔ منجمد خون میں تب جا کے روانی آئے۔ جب کھلے پھول ترے وصل کی امیدوں کے۔ شبنمی ہونٹ خیالوں میں نشانی آئے۔ ایک بے جان مجسم ہوں جدائی کے سبب صورتِ یار جو دیکھوں تو جوانی آئے۔ سلب ہے قوتِ گویائی بھی سجاد مری۔ توڑنے ضبط کوئی درد کہانی آئے۔ عظیم بھائی اب نظر ثانی...
  19. س

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ سر
Top