الف عین
یاسر شاہ
فلسفی
عظیم
سر اصلاح کی درخواست ہے
جب بھی خوشبو تری سانسوں کی سہانی آئے۔
منجمد خون میں پھر جا کے روانی آئے
جب کھلے پھول ترے وصل کی امیدوں کے۔
شبنمی ہونٹ ترے بن کے نشانی آئے
ناتواں اس کے مجھے ہجر نے کر ڈالا ہے۔
صورتِ یار جو دیکھوں تو جوانی آئے۔
مجھ پہ اب تک ہے وہی روحِ رواں کا...