نتائج تلاش

  1. نظام الدین

    عورت کی طاقت

    بانو قدسیہ نے اپنی تحریروں میں روزمرہ کی زندگی کی باتیں بہت اچھی طرح سے بیان کی ہیں۔ ان کے مطابق آج کل کی عورت نے گھرداری اور ماں ہونے کی ذمہ داری چھوڑ دی ہے اور اپنی ذمہ داریوں سے فرار حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اس سب کا ذمہ دار مرد ہے جس نے عورت کو اس کے گھر، جو کہ اس کا مضبوط قلعہ ہے، سے...
  2. نظام الدین

    اقبال ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

    ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہلِ محفل چراغِ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی بڑا بے ادب ہوں سزا...
  3. نظام الدین

    ساحر خون پھر خون ہے

    بہت خوبصورت شیئرنگ ہے جناب
  4. نظام الدین

    انسان کی نرمی

    کسی انسان کی نرمی اس کی کمزوری کو ظاہر نہیں کرتی کیونکہ پانی سے نرم کوئی چیز نہیں ہے لیکن پانی کی طاقت چٹانوں کو ریزہ ریزہ کردیتی ہے۔
  5. نظام الدین

    زندگی کی ضرورت

    بعض دفعہ ساری زندگی گزارنے کے بعد بھی ہم یہ جان نہیں پاتے کہ ہمیں آخر زندگی میں کس چیز کی ضرورت تھی ۔۔۔۔۔۔ کسی چیز کی ضرورت تھی بھی یا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اور بعض دفعہ زندگی کے آخری لمحات میں ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ جس چیز کو ہم نے زندگی کا حاصل بنا رکھا تھا اس چیز کے بغیر زندگی زیادہ اچھی گزر سکتی...
  6. نظام الدین

    زہرہ دیوی اور بلبل

    بہت خوبصورت تحریر کے لئے ڈھیروں داد۔۔۔
  7. نظام الدین

    اشفاق احمد محبت کا دروازہ

    محبت وہ شخص کرسکتا ہے جو اندر سے خوش ہو، مطمئن ہو اور پرباش ہو۔ محبت کوئی سہ رنگا پوسٹر نہیں کہ کمرے میں لگالیا ۔۔۔۔۔ سونے کا تمغہ نہیں کہ سینے پر سجالیا۔۔۔۔ پگڑی نہیں کہ خوب کلف لگا کر باندھ لی اور بازار میں آگئے طرہ چھوڑ کر۔ محبت تو روح ہے۔۔۔۔۔ آپ کے اندر کا اندر ۔۔۔۔ آپ کی جان کی جان...
  8. نظام الدین

    کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا

    کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہو جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیں چھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں زباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا چراغ جلتے ہیں...
  9. نظام الدین

    ’’صبر کرنے‘‘ اور ’’صبر آجانے‘‘ میں بہت فرق ہوتا ہے

    ’’صبر کرنے‘‘ اور ’’صبر آجانے‘‘ میں بہت فرق ہوتا ہے۔ اپنے دل پر جبر کرکے اپنا حوصلہ آزما کر چپ سادھ لینا اول الذکر جبکہ رو دھو کر، اپنا غم منا کر آنکھوں میں آنسوؤں کی قلت ہوجانے کے بعد خاموشی اختیار کرلینا موخر الذکر کے زمرے میں آتا ہے۔ صبر کوئی کوئی ’’کرتا‘‘ ہے۔ صبر ہر ایک کو ’’آجاتا‘‘...
  10. نظام الدین

    جاوید اختر تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا

    تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا زندگی دھوپ تم گھنا سایہ آج پھر دل نے اک تمنا کی آج پھر دل کو ہم نے سمجھایا تم چلے جاؤ گے تو سوچیں گے ہم نے کیا کھویا ہم نے کیا پایا ہم جسے گنگنا نہیں سکتے وقت نے ایسا گیت کیوں گایا (جاوید اختر)
  11. نظام الدین

    جوبھی تھا کیا تھوڑا تھا ۔ پردیسیوں کے لئے خاص پیشکش

    بالکل جناب ۔۔۔ اور ایسی نظمیں سن کر تو واقعی لوگوں کو پھوٹ پھوٹ کر روتے دیکھا ہے ہم نے۔۔۔ بشمول ہم
  12. نظام الدین

    جوبھی تھا کیا تھوڑا تھا ۔ پردیسیوں کے لئے خاص پیشکش

    بہت خوبصورت جذبات کو چھوتی ہوئی نظم ۔۔۔۔۔۔
  13. نظام الدین

    انسان بڑا خوش فہم واقع ہوا ہے

    بہت سے لوگ دنیا میں جان بوجھ کر دھوکا کھاتے ہیں۔ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ہم جس بندے پر اپنے خالص جذبات کا خزانہ لٹارہے ہیں وہ اس قابل نہیں ہے۔ اس کے باوجود انسان بڑا خوش فہم واقع ہوا ہے۔ وہ ایک ذرا سی امید اور خوش گمانی کے چکر میں اپنی محبت کے مدار کے اردگرد چکر لگاتا رہتا ہے کہ شاید کہیں کوئی...
  14. نظام الدین

    منیر نیازی ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے

    دیتی نہیں اماں جو زمیں آسماں تو ہے کہنے کو تو اپنے دل میں کوئی داستاں تو ہے یوں تو ہے رنگ زرد مگر ہونٹ لال ہیں صحرا کی وسعتوں میں کہیں گلستاں تو ہے اک چیل ایک ممٹی پہ بیٹھی ہے دھوپ میں گلیاں اجڑ گئی ہیں مگر پاسباں تو ہے آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائے ورنہ یہ عمر بھر کا سفر...
  15. نظام الدین

    مبارکباد شادی خانہ آبادی - اوشو جی

    ہماری جانب سے اوشو صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد
  16. نظام الدین

    خاموشی

    بعض دفعہ خاموشی وجود پر نہیں دل میں اترتی ہے، پھر اس سے زیادہ مکمل، خوبصورت اور بامعنی گفتگو کوئی اور چیز نہیں کرسکتی اور یہ گفتگو انسان کی ساری زندگی کا حاصل ہوتی ہے اور اس گفتگو کے بعد ایک دوسرے سے کبھی دوبارہ کچھ کہنا نہیں پڑتا ۔۔۔۔۔ کچھ کہنے کی ضرورت رہتی ہی نہیں !!! (عمیرہ احمد کے ناول...
  17. نظام الدین

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا وقت کا کیا ہے، گزرتا ہے، گزر جائے گا اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤگے اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا تیری بخشش تری دہلیز پر دھر جائے گا...
Top