سنا ہے کہ تم نے یہ دل دے دیا ہے
یہ کس کے بھروسے پہ تم نے کیا ہے؟
گویا کہ میرے لئے لازمی تھی
تری بے وفائی مرا ارتقا ہے
کسی شہر میں بھی یہ بے زار دل تو
نہ پہلے لگا ہے نہ اب لگ رہا ہے
کوئی بات ہے جو تمھیں ہو گوار؟ا
تمھاری انا کی کوئی انتہا ہے؟
ذرا تم بتائو کہ تم کیا کروگے
اسے جو بھی کرنا تھا وہ کر...