نتائج تلاش

  1. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    وقت بے وقت اور وقت سے پہلے درد دے کے اور درد سے پہلے دیکھا میں نے اک درد زدہ کو مر گیا جو ہمدرد سے پہلے الف عین سر اس شعر کی درستگی اور غلطی سے مجھ ناچیز کو آگاہ کرے شکریہ
  2. ارتضی عافی

    ان اشعار پر اساتذہ کی رائے درکار ہے

    مہربانی سر تشکر
  3. ارتضی عافی

    ان اشعار پر اساتذہ کی رائے درکار ہے

    اسلام سر الف عین امید ہے آپ اچھے ہونگے سر مجھے اس شعر کے لکھنے کے بارے میں آگاہ کرنا سر یہ اشعار مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات کے بحر پر لکھا ہے اور آخر میں فاعلن بھی ہے مجھے کچھ سمجھا دیں سر اس بارے میں کہ کیسے پہلے مصرع میں فاعلات ہے اور دوسرے میں فاعلن
  4. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    سر پہلے کوئٹہ جنت تھی اور اب نہیں رہا پورا دن ہزارہ قوم کے قتل گاہ بنے ہیں اب شہر نہیں کوئٹہ قبرستان ہے اور یہ شعر دل میں آیا ہے کہ مری آباد جنت تھی اور یہاں یورپ میں ہم بیگانہ ہیں اور دن بہ دن یہی احساس ہوتا ہے واقعی اپنا وطن سب سے عزیز ہوتا ہے اور وطن کی نام سے ہمیں سکون ملتے ہیں
  5. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    کوئٹہ جاں گویا جنتم مری آباد تھی جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا جنتم سر جنت من دونوں بہ معنی فارسی ایک ہیں کوئٹہ جاں گویا جنت من مری آباد تھی جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا سر ایسا درست ہے یا بحر بدل کروں؟
  6. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    نہیں سر جاے فارسی کا لفظ ہے جگہ مقام بہ معنی جا میری جان کی جگہ سر میری جاں استفادہ کرنے سے معنی میں تو فرق نہیں ہوگا ؟ ؟؟ اور کیا سر نیچے شعر درست ہے اس صورت میں میری جاں تھی کوئٹہ جنت مری آباد تھی جابجا مجھ کو یہی احساس یورپ میں ہوا
  7. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    اسلام و علیکم سر مہربانی سر ابھی صیع ہے ؟ ؟؟ میری جاے کوئٹہ جنت مری آباد تھی جابجا مجھ کو ہوا احساس یورپ میں یہی
  8. ارتضی عافی

    اصلاح کے لیے

    آتما تھی کوئٹہ جنت مری آباد تھی یہ ہوا احساس مجھ کو آج یورپ میں صنم استادان محترم کیا یہ شعر صیع ہے؟ اور کیا ایک شعر کے ایک مصرع کو فارسی دوسرے کو اردو لکھا جا سکتا ہے ؟ ؟؟
  9. ارتضی عافی

    اصلاح کریں اور حوالہ دیں۔

    شہید محسن نقوی شاعر
  10. ارتضی عافی

    اصلاح کریں اور حوالہ دیں۔

    سیلاب دیکھتا ہوں تو آتا ہے یہ خیال پانی بھٹک رہا ہے تلاشِ حسین میں مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
  11. ارتضی عافی

    سلام برای اصلاح

    ہر جاہ من می بینم تاثیر کربلا را ہر جاہ است دیدم تنویر کربلا را ہر وقت می ما ند او فاتح بہ ایں جہاں در اسمِ حسین دیدم تسخیر کربلا را بے آب بود کربل مولا ہمہ می گوید مولا بدل تو کردی تقدیر کربلا را از آل مصطفی شد تبدیل خاک کربل امروز ما می بینم تقدیر کربلا را یارب بکن ز غیبت پورا مراد دل...
  12. ارتضی عافی

    برای اصلاح کردن

    آجکل ایک نیا چیز سامنے آ رہا ہے جسے ثقافت کہتے ہیں اور ہر قوم سے تعلق رکھنے والے لڑکیاں اس میں بے پردہ ہوکر ظاہر ہوتا ہے ایک دو اشعار ہیں اصلاح فرمائیں استاد صاحبان تشکر کرو مجھ پہ لعنت ثقافت کی خاطر گئی میری عزت ثقافت کی خاطر حوا کی ہوں بیٹی میں ہوں آج بدنام لٹا دی میں غیرت ثقافت کی خاطر
  13. ارتضی عافی

    تعارف سید عاطف علی

    خوش آمدید جناب عاطف علی صاحب آپ فارسی سے واقف ہیں تمھارا پرسنل نمبر مل سکتا ہے یا فیس بک اکاؤنٹ؟؟؟؟ اگر مل سکتا ہے تو احسان رہے گا...
  14. ارتضی عافی

    قطعہ برائے اصلاح

    جی سر ٹھیک ہے دونوں لفظ فارسی کے ہیں مطلب قافیہ میں ہم فارسی استعمال نہیں کر سکتے خواندگی بندگی زندگی تابندگی آسودگی آزردگی درماندگی پیوندگی پسماندگی پیش آمدگی سیر آمدگی بر خوردگی برہم خوردگی پایندگی پردگی پژ مردگی پرسیدگی ترشیدگی ترکیدگی چین خوردگی خانوادگی خلیدگی پوشیدگی خمیدگی خواندگی خوردگی...
  15. ارتضی عافی

    تعارف تعارف

    ممنون
  16. ارتضی عافی

    قطعہ برائے اصلاح

    اور سر آخر مصرعے میں اگر آسودگی ہے تو یہ مصرع استفادہ کروں تو کیسا ہوگا جس سے ختم شد چشم سے یعقوب کی بارندگی اور ہاں سر اگر غلط ہے تو پھر سر رہنمائی کریں تاکہ اور سمجھ میں آجائے اور قوافی کی بات کچھ سمجھ میں آگیا کیونکہ میں نے مطلع بندگی زندگی استعمال کیا ہے تو اور بھی اسی طرح اگر بندگی کی...
  17. ارتضی عافی

    قطعہ برائے اصلاح

    آسودگی مؤنث است یعنی متبادل لفظ پیدا کنم در جایی آسودگی
  18. ارتضی عافی

    قطعہ برائے اصلاح

    صلوات فارسی ہم لوگ درود کی جگہ استفادہ کرتے ہیں اور درود کو ختم کرکے میں نے صلوات لکھا ہے
  19. ارتضی عافی

    قطعہ برائے اصلاح

    از این عشق حاصل شد مارا آن عشق کہ یوسف پیوستہ بود یعنی در آن عشق کہ یوسف تعلق داشت مارا حاصل شد
Top