کارِ خاک
وہ زیرِ خاک ہیں
وہ لوگ ہم سے کوئی بھی وعدہ نہیں کرتے
ہمیں ہیں جو سدا بہروپ بھرتے ہیں
کبھی ماتم گساری کا
کبھی محرومئ جاوید کا، یادوں کے رشتوں کا
ہمیں ترتیب دیتے ہیں
وہ تقدیریں وہ زنجیریں
جو ان سے منسلک کرتی ہیں ہم شکوہ طرازوں کو
پریشاں بے سہاروں کو
ہماری داستانِ غم
ہمارا...