لطف وہ عشق میں پائے ہیںکہ جی جانتا ہے
رنج بھی ایسے اٹھائے ہیںکہ جی جانتا ہے
جو زمانے کے ستم ہیں وہ زمانہ جانے
تو نے دل، اتنے ستائے ہیں کہ جی جانتا ہے
مسکراتے ہوئے وہ مجمع اغیار کے ساتھ
آج یوں وہ بزم میں آئے ہیں کہ جی جانتا ہے
سادگی ، بانکپن،اغماض،شرارت، شوخی
تو نے انداز وہ پائے...