نتائج تلاش

  1. من

    برائے اصلاح

    واہ شعر خوب کہا اور شکریہ تعریف کا
  2. من

    برائے اصلاح

    جی شکریہ
  3. من

    برائے اصلاح

    دل میں گھر کر کے لبوں تک آ نہ پائیں چاہتیں بات چونکہ گھر کی تھی سو گھر کی گھر میں رہ گی دیتی ہیں نیندوں پہ پہرا بے نشاں پرچھائیاں ایک دہشت سی میری انکھوں کے ڈر میں رہ گئی ہم نکل پاے نا من یادوں کے خاک و خشت سے زندگی اپنی انہی دیوار و در میں رہ گئی تین شعر اور ارسال ہیں اصلاح کی غرض سے
  4. من

    برائے اصلاح

    اُس نگر ہے نشاندہی کے لیے شکریہ استاد محترم
  5. من

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ
  6. من

    برائے اصلاح

    [QUOجزاکم اللہ ="محمد تابش صدیقی, post: 1770586, member: 12202"]جواب آپ نے جہاں ٹیگ کیا ہے، وہ ٹیگز کسی پوسٹ کو تلاش کرنے میں آسانی کے لئے ہیں۔ کسی کو ٹیگ کرنے کے لئے اس طرح ٹیگ کیا جاتا ہے جیسے کاشف بھائی نے استادِ محترم کو کیا ہے۔ اس کے لئے @ لکھ کر بغیر سپیس کے جس فرد کو ٹیگ کرنا ہو، اس کا...
  7. من

    برائے اصلاح

    ٹیگ تو بہتوں کو کیا جی
  8. من

    برائے اصلاح

    اب تک کوئی اصلاح کرنے نہیں ایا :arrogant:
  9. من

    برائے اصلاح

    ایک بے معنی سی حسرت چشم تر میں رہ گئی ابلہ پا ہو چکے منزل سفر میں رہ گئی گردش ایام راہِ پُر خطر میں رہ گئی یاد اک انمول سی اُس رہ گزر میں رہ گئی کسکے جانے کا گلی کوچوں میں برپا شور ہے اپنی رسوائی کی چرچا بھی خبر میں رہ گئی رات بھر ہم جاگ کر اک کہکشاں ڈھونڈا کیے روشنی آنکھوں کی شاید. اس...
  10. من

    نظم

    کونمپلیں پھوٹتی ہیں شاید اردو میں اور نظم کا عنوان سوچا ہی نہیں کیا رکھا جاے اپ بتاییں؟
  11. من

    نظم

    پنجابی ہے
  12. من

    نظم

    پنجابی لفظ ہے
  13. من

    نظم

    لفظ ہے پُنگر جیسے پتوں کی کونمپلیں پنگرتی ہیں
  14. من

    نظم

    نظم ترے خیالوں کی بارشوں نے زمین دل کو ہے خوب سینچا جو بیج بوے تھے چاہتوں کے وہ اشک بن کر پنگر رہے ہیں یہ درد پیہم کی ساری فصلیں درختِ ہجراں میں ڈھل چکی ہیں جو یاس کی ڈال پر ٹکے ہیں وہ زرد پتے ہیں رتجگوں کے یہ زخم ہے جو ابھی بھی تازہ گلاب بن کر مہک رہے ہیں لدے ہیں یادوں کے وہ شگوفے...
  15. من

    تازہ غزل

    بہت شکریہ
  16. من

    تازہ غزل

    جی ایسی ہی زمین ہے
  17. من

    تازہ غزل

    در پے اس حسن کہ دربان بٹھا رکھا ہے تو نے یہ پھول جو زلفوں میں سجا رکھا ہے کتنی بے باک ہے یہ شوخ حسینہ اس پر سرمہء عشق بھی انکھوں میں لگا رکھا ہے کیوں مہکتی ہوی مجھ سے یہ لپٹ جاتی ہے نام بھی سوچ کہ لوگوں نے صبا رکھا ہے ناز برداریاں اور دیکھ کر ہر ایک ادا دانت میں ہم نے بھی انگلی کو دبا...
Top