کیا غم نے رسوا،لگے آگ اس محبت کو
نہ لادے تاب جو غم کی،وہ میرا رازداں کیوں ہو
وفا کیسی کہاں کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا
تو پھر اے سنگ دل،تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو
یہ خلوص کوئی خلوص ہے کہ دلوں میں ربطِ بہم نہیں
تمہیں اعترافِ ستم نہیں،مجھے اعتبار ِ کرم نہیں
یہ فقط غرور کی بات ہے کہ زباں سے اپنی نہ تم کہو
تمہیں ورنہ اسکی خلش تو ہے کہ تمہاری بزم میں ہم نہیں
یہ تو مجھے بھی نہیں پتہ کہ کیسے واپس آئی بس میں نے کوکیز اور ہسٹری ڈیلیٹ کی اور ریفرش کیا اسکے 5 منٹ بعد چیک کیا تو لکھ سکتی تھی،،جیسے گئی تھی ویسے ہی واپس آگئی اردو۔