ہنستے ہوئے چہروں کو نہ سمجھو غم سے آزاد ہیں
ہزاروں دکھ چھپے ہوتے ہیں ایک ہلکی سی مسکان میں
ٹوٹا دل،مرجھائے ہونٹ پھر بھی ہنستے رہتے ہیں
یہی تو خوبی ہوتی ہے ٹوٹے بکھرے انسان میں
کب پاؤں فگار نہیں ہوتے کب سر میں دھول نہیں ہوتی
تری راہ میں چلنے والوں سے لیکن کبھی بھول نہیں ہوتی
ہر رنگِ جنوں بھرنے والو،شب بیداری کرنے والوں!
ہے عشق وہ مزدوری جس میں محنت بھی وصول نہیں ہوتی