نتائج تلاش

  1. ایس فصیح ربانی

    غزل ٹھوکر لگی تو کوئی سہارا نہیں ملا

    شاہین فصیح ربانی غزل ٹھوکر لگی تو کوئی سہارا نہیں ملا بھٹکے تو آسماں پہ ستارا نہیں ملا اُٹھ آتے اُس کی بزم سے‘ تھا حوصلہ مگر اُس کی طرف سے کوئی اشارہ نہیں ملا مخدوش بادبان تو کشتی ہوئی تباہ اور بحرِ زندگی کا کنارا نہیں ملا تنہائیوں کے دشت میں گم ہو کے رہ گئے کرتے بھی کیا کہ ساتھ...
  2. ایس فصیح ربانی

    چین سے وہ بھی تو ظالم نہ رہا میرے بعد ۔ فاتح الدین بشیر

    واہ کیا بات ہے! اس خوبصورت غزل پر آپ داد اور مبارک باد کے مستحق ہیں۔ لیکن چشمِ یزداں والا شعر نکال ہی دیں تو اچھا ہو۔
  3. ایس فصیح ربانی

    غزل ۔ پسِ مرگِ تمنا کون دیکھے ۔ محمد احمدؔ

    احمد بھائی! بہت خوب، اس خوبصورت اور بھرپور غزل پر بہت سی داد قبول کیجیے۔
  4. ایس فصیح ربانی

    غزل - دولت پہ ہر ایک نے نظر کی -- شاہین فصیح ربانی

    م م مغل صاحب! بہت ممنون ہوں آپ کا، بہت خوش رہیے
  5. ایس فصیح ربانی

    غزل - دولت پہ ہر ایک نے نظر کی -- شاہین فصیح ربانی

    راجا صاحب، محمد احمد صاحب اور عمران شناور صاحب! آپ تینوں احباب کا بہت شکریہ۔ بہت خوش رہیے۔
  6. ایس فصیح ربانی

    غزل - دولت پہ ہر ایک نے نظر کی -- شاہین فصیح ربانی

    محترم الف عین صاحب! آپ کا بہت شکریہ۔ اس مصرعے میں لفظ “پنجے“ ٹائپ ہونے سے رہ گیا تھا لیکن اس کے باوجود یہ مصرعہ گاڑ لیے کے مقام پر وزن سے خارج ہو رہا ہے، اس لیے اس مصرعے کو تبدیل کر دیا ہے؛ گو رات طویل ہو گئی ہے۔
  7. ایس فصیح ربانی

    غزل - دولت پہ ہر ایک نے نظر کی -- شاہین فصیح ربانی

    شاہین فصیح ربانی غزل دولت پہ ہر ایک نے نظر کی توقیر نہیں رہی بشر کی ہر سمت سراب رکھ دیئے ہیں نیت ہے خراب رہگزر کی سیدھے سے غرض بیان کر دو باتیں نہ کرو اِدھر اُدھر کی گو رات طویل ہو گئی ہے رکھتے ہیں امید ہم سحر کی صدیوں سے بیان کر رہا ہوں تمہید ہے عمرِ مختصر کی اللہ کو کیا...
  8. ایس فصیح ربانی

    غزل - ہو گئی ہیں لہو لہو آنکھیں

    محمد وارث صاحب! آپ کا بہت شکریہ۔ بہت خوش رہیے۔
  9. ایس فصیح ربانی

    غزل - ہو گئی ہیں لہو لہو آنکھیں

    محترم الف عین صاحب! غزل کی پسندیدگی پر آپ کا ممنون ہوں۔ سمت کے لیے بھی غزل ضرور بھیجوں گا اِن شاء اللہ
  10. ایس فصیح ربانی

    غزل - ہو گئی ہیں لہو لہو آنکھیں

    شاہین فصیح ربانی غزل پھیر لیتا ہے مجھ سے تو آنکھیں چھوڑ دیتی ہیں آرزو آنکھیں کوئی دیوانہ اس کو سمجھے گا کر رہی ہیں جو گفتگو آنکھیں پا لیا پھر بھی مدعا میں نے چپ رہیں میرے روبرو آنکھیں آئنہ جھوٹ کس طرح بولے آئی ہیں اس کے روبرو آنکھیں میں کہاں ان سے بچ کے جاؤں گا رقص کرتی...
  11. ایس فصیح ربانی

    صحنِ دل میں تماشا کیسا ہے ( ایم اے راجا)

    راجا بھائی! ایک اچھی غزل پر داد قبول کیجیے
  12. ایس فصیح ربانی

    غزل - تمھاری فتح کا اعلان کرنا چاھتا ہے

    محترم جناب م م مغل صاحب! آپ کی اس عنایت پر تہِ دل سے ممنون ہوں۔ ہر پل شاد رہیے۔
  13. ایس فصیح ربانی

    غزل - تمھاری فتح کا اعلان کرنا چاھتا ہے

    راجہ بھائی! آپکی عنایت ہے۔ بہت ممنون ہوں۔
  14. ایس فصیح ربانی

    دل میں شوقِ سفر نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔غزل

    ش زاد صاحب! بہت خوب، بہت اچھی،بھرپور غزل ھے بہت سی داد قبول کیجیے
  15. ایس فصیح ربانی

    غزل - تمھاری فتح کا اعلان کرنا چاھتا ہے

    محترم فاتح صاحب! آپ کا بہت شکریہ، بہت خوش رہیے۔
  16. ایس فصیح ربانی

    غزل - جب سمندر میں ہوا تیز ہوئی

    محترم زیف سید صاحب! آپ کا بہت شکریہ کہ میری حوصلہ افزائی فرمائی۔ بہت خوش رہیے۔
  17. ایس فصیح ربانی

    غزل - جب سمندر میں ہوا تیز ہوئی

    محترم الف عین صاحب! آپ کی اس عنایت کے لیے ممنون ہوں، ہر پل شاد رہیے
  18. ایس فصیح ربانی

    غزل - جب سمندر میں ہوا تیز ہوئی

    محترم فاتح صاحب! آپ کا بہت شکریہ، بہت خوش رہیے
  19. ایس فصیح ربانی

    بہروپیا

    بہت ہی خوبصورت نظم ہے۔ داد قبول کیجیے۔
  20. ایس فصیح ربانی

    غزل ۔ جز رشتۂ خلوص، یہ رشتہ کچھ اور تھا ۔ محمد احمد

    بہت اچھی غزل ہے۔ بہت سی داد پیش کرتا ہوں۔
Top