نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    طرحی مشاعرہ : کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز براہ مہربانی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن یا فعلن مفاعلن فعلاتن مفاعلن طرحی مصرعہ: کشتی مری بھنور سے خدایا نکال دے عمران بے حسی کی کوئی کیا مثال دے اولاد اپنی ماں کو جو گھر سے نکال دے ماں کے علاوہ کون ہے جو سرد رات میں کھانا گرم کرے مرا ، انڈے ابال...
  2. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    سر بیزاری کی خیر ہے بس روٹھنا نہیں۔۔۔ ہاہا
  3. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    اپکی صلاح کے مطابق سر الف عین تو سوچتا ہے یہ لوگ رانجھے کو ہیر دیں گے ؟ یہ بھیڑیے نوچ کر بدن اسکا چیر دیں گے تمہارا دشمن نشانہ باندھے گا جب بھی تم پر یہ دوست جا کر کمان میں اسکی تیر دیں گے تری بصارت سے رنگ چھینیں گے زندگی کے صلے میں رنگین خواب آنکھوں کو نیر دیں گے جو تیرے آگے یہ چاند بھی...
  4. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرہ : غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر۔۔۔ اسے یوں کر دیا ہے۔ دوسرا مصرعہ شاید بحر سے خارج بھی تھا۔ کم نہ ہو پیار کبھی دل سے ہمارے عمران عمر بھر دل کو ہمارے یونہی بھاتے رہیے
  5. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    ب بہت شکریہ سر۔۔۔ اس بار آپ کے مشورہ کے مطابق پہلے غزل کو خود وقت دیا ہے۔۔۔
  6. عمران سرگانی

    تیرے سبھی غموں کو اپنے ہی غم بنا لوں----برائے اصلاح

    باقی مصرعے بھی الفاظ کے ترتیب تبدیل کر کے بہتر کیے جا سکتے ہیں
  7. عمران سرگانی

    تیرے سبھی غموں کو اپنے ہی غم بنا لوں----برائے اصلاح

    پہلا مصرعہ ہر ایک غم کو تیرے اپنا میں غم بنا لوں یا تیرے ہرایک غم کو اپنا میں غم بنا لوں
  8. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرہ : غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر مجھے بھی رات سوتے وقت یہی خیال آیا مگر نیند کے غلبے نے تدوین سے باز رکھا۔۔۔
  9. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    آپ درست فرما رہے ہیں۔۔۔ میں بھی علم ہونے کے باوجود جان بوجھ کر مسلسل یہ گناہ کرتا آ رہا ہوں تاکہ لڑی پر کبھی دوبارہ آنا پڑے تو مشکل نہ ہو۔۔۔ اب آپ جیسا کہیں گے ویسا کروں گا۔۔۔
  10. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    سر یہ مطلع کیا درست ہے؟؟؟ ہمیشہ ان سے وابستہ امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں بھلا کیوں چاہتیں بیزار ہو کر روٹھ جاتی ہیں
  11. عمران سرگانی

    فیس بکی طرحی مشاعرہ : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن جب ہمیں پیاس لگے زہر پلاتے رہیے اور پھر مفت کا احسان جتاتے رہیے یہ محبت کے سلیقے ، وہ سبھی طور طریق آپ استاد ہیں بچوں کو سکھاتے رہیے درد ہے راس مجھے درد کا عادی ہوں میں میری خوشیوں میں کوئی درد ملاتے رہیے ہے حقیقت سے اگر آنکھ چرانا بہتر عمر بھر آپ...
  12. عمران سرگانی

    تو سوچتا ہے : غزل برائے اصلاح

    سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز براہ مہربانی اصلاح فرمائیں۔۔۔ مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن تو سوچتا ہے یہ لوگ رانجھے کو ہیر دیں گے ؟ یہ بھیڑیے نوچ کر بدن اسکا چیر دیں گے تمہارا دشمن نشانہ باندھے گا جب بھی تم پر یہ دوست جا کر کمان میں اسکی تیر دیں گے تری بصارت سے رنگ چھینیں گے زندگی کے صلے میں...
  13. عمران سرگانی

    ایک دوست شاعر کی غزل برائے تبصرہ

    دوست سے قوافی پر بحث ہو رہی تھی مگر وہ ماننے کو تیار نہ تھا۔۔۔ بحر کا مجھے بھی کوئی اتا پتا نہیں چلا۔۔۔
  14. عمران سرگانی

    ایک دوست شاعر کی غزل برائے تبصرہ

    سر الف عین براہ مہربانی اس غزل پر تبصرہ فرما دیں ۔۔۔ خُدا کی مرضی بول کر مجھ سے بچھڑ گیا اِک شخص خُدا کے نام پر فریب کر گیا جو مجھ کو دے رہا تھا خُدائی کا واسطہ مطلب نِکل گیا تو حق سے مُکر گیا مجھ کو بتا رہا تھا بہتان ہے گناہ جاتے ہوئے مجھی پر بہتان دھر گیا جھوٹ بول کر وہ عزت بچا رہے ہیں شیخ...
  15. عمران سرگانی

    عروض

    Same here
  16. عمران سرگانی

    کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

    جی سر۔۔۔ لگا ہوا ہوں کوئی متبادل خیال ذہن میں آتا ہے تو اسے تبدیل کرتا ہوں۔۔۔
  17. عمران سرگانی

    گر تو ملے : غزل برائے اصلاح

    مجھے نہ جانے کیوں ' اچھال ڈالوں ' محاورہ مانوس لگا۔۔۔
  18. عمران سرگانی

    گر تو ملے : غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ بھائی۔۔۔ اچھی طرح وضاحت کر دی۔۔۔
Top