نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کاوش محبوب کے نام کا گٹار بجاتےرہیے دل کی آواز میں آواز ملاتے رہیے محبوب کو رات بھر جگاتے رہیے محبوب کی خاطرشبِ وصل سجاتےرہیے شب و روز ، اخیر وسَحَر ، گلی و نگر محبوب کے نام کی تسبیح گنگناتےرہیے رکھ کر بزمِ محبوب لوگ بُلاتے رہیے یوں محبوب کےنام کی محفل مناتےرہیے کر کےترکِ تعلق دنیا سے...
  2. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    روٹھ جائے کوئی گر اس کو مناتے رہٸے دل کی دنیا میں خوشی اور بساتے رہٸے صرف سر تال کا ملنا ہی ضروری تو نہیں دل کی آواز میں آواز ملاتے رہٸے بیت جا ٸے گی شبِ ہجر خیالوں میں یونہی بس تصور میں سلیقے سے بلاتے رہٸے ایسی خاموشی بھی اچھی نہیں اس محفل میں اپنے لب نعتِ محمدﷺ میں ہلاتے رہئے...
  3. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    آپ للہ مرے ناز اٹھاتے رہیے میں جو رووں تو مجھے آکے ہنساتے رہیے اور کچھ بھی مجھے درکار نہیں اس کے سوا آپ بس مجھ پہ محبت کو لٹاتے رہیے آپ کیجے نہ کبھی اپنی محبت میں کمی اور تا عمر وفا ساتھ نبھاتے رہیے چلتے چلتے نہ کبھی پاوں مرے زخمی ہوں میری راہوں سے سدا خار اٹھاتے رہیے بھول جاوں میں جسے...
  4. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    خود کو ویران جزیروں میں چھپاتے رہیے عشق عزاب ہے یہ ہم کو بتاتے رہیے زخم ناسور نہ بن جائیں بدن میں تیرے درد کم ہو گا مرہم بھی لگاتے رہیے روشنی ہو گی کسی روز غم ہستی میں امید کی شمع شب او روز جلاتے رہیے کوئ آئے گا نہ دفنانے کسی میت کو اپنے کاندھوں پہ یہی بوجھ اٹھاتے رہیے دل بہل جائے گا رونے...
  5. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    میری کاوش اشک اس طرح نہ آنکھوں سے بہاتے رہیئے عزم سے مشکلیں آسان بناتے رہیئے رتجگے یوں مری پلکوں پہ سجاتے رہیئے خواب آنکھوں میں محبت کے جگاتے رہیئے سادگی سے بھی کبھی گفتگو ہو سکتی ہے طنز کے تیر نہ ہر وقت چلاتے رہیئے ہم نے مانا کہ خوشی اپنے مقدر میں نہیں عرض اتنی ہے کہ دل یوں نہ دکھاتے...
  6. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کاوش اس کی چوکھٹ پہ سدا دُھونی رُماتےرہیے ایک ہی سُر سے حسیں تال مِلاتے رہیے اس سے بڑھ کے نہیں دنیا میں سعادت کوئی در پہ یزداں کے ہی سر اپنا جُھکاتے رہیے عظمتَِ انساں کا ہے راز اسی میں مُضمِر ساری دنیا میں حسیں پُھول کِھلاتے رہیے اک عجب دورِ جہالت ہے زمانے بھر...
  7. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کاوش 2 اپنےالفاظ کو پرنور بناتے رہیے نعت دنیا کو محمد ص کی سناتے رہیے وحشتِ نفس سے مل جائے گا چھٹکارا ہمیں ذکر سرکار کا سنیے یا سناتے رہیے ذکر کرتے رہیں ہم اپنےہی آقا کا سدا نعت احمد کی زمانے کو سناتے رہیے یہی تو بابِ الہی ہے زمانے والو آپکے در پہ ہی بس سر کو جھکاتے رہیے گر...
  8. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    غزل (فرمانبردار بچے کی باتیں) اپنے ماں باپ کو یوں سر پہ بٹھاتے رہیے یہ ہیں انمول انہیں آپ ہنساتے رہیے ماں کے پیروں تلے جنت ہےا گر چاہو تو اپنے ماں باپ کے پیروں کو دباتے رہیے ہے نہیں ان کو ضرورت کسی سونے کی ابھی اپنا پر نور سا چہرہ ہی دکھاتے رہیے گل و خوشبو کی طرح ہیں ارے ماں باپ بھی تو...
  9. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    مکمل کلام شاہِ کونین کے نغمات سناتے رہئیے رحمت و نور کی بارش میں نہاتے رہیے شمعِ الفت دلِ مضطر میں جلاتے رہیے تیرگی رنج و مصائب کی مٹاتے رہیے دے رب بخش قیامت میں کہ غفار ہے وہ آپ بس اشکِ ندامت ہی بہاتے رہیے گر رضا آپ کو ہے فخرِ رسل کی درکار اپنے...
  10. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    غزل (نافرمان بچے کی باتیں) اپنے بچے کو نہ یوں آپ رلاتے رہیے یہ ہے نعمت اسے اب سر پہ اٹھاتے رہیے سو گیا ہے وہ ترستے ہوئے لوری کو ابھی اب نہ جاگے گا وہ پر پھر بھی سناتے رہیے سن کے لوری کی وہ آواز ہی کروٹ پھیرے اپنے بچے کو محبت سے سلاتے رہیے حق ہے ماں باپ کا بچے کو ہنسائے رکھنا روٹھ جائے...
  11. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کلام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہجر کی شب میں محبت کو بڑھاتے رہیئے دُور رہ کر بھی تعلق کو نبھاتے رہیئے نا خدا دیکھے تو کشتی میں بٹھا لے شاید اس جزیرے پہ کھڑے ہاتھ ہلاتے رہیئے میں نے مانا تیرگی مٹ تو نہیں پائے گی اپنے حصے کی یہ شمع تو...
  12. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کلام اک قدم آگے میرے دھیرے سے جاتے رہیئے راہ چلتا ہوں اشارے سے بلاتے رہیئے ڈر نہ جاؤں میں کہیں اس غم تنہائی میں دل کی آواز میں آواز ملاتے رہیئے حالت غش میں نہ آجائے مجھے مرگِ دوام پاس آ بیٹھ سرہانےمیں جگاتے رہیئے صحن گلشن میں خزاں چھائی ہوئی ہے میرے اے بہار روٹھ نہ جا.. ! لوٹ کے آتے...
  13. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    پیار ہی پیار کے نغموں کو ہی گاتے رہیے بس محبت کے ترانوں کو سناتے رہیے دل میں سب پیار کے ارمان جگاتے رہیے عشق کی شمع ہمیشہ ہی جلاتے رہیے رِیت اور رسم یہ دنیا کی نبھاتے رہیے دوست و دشمن سبھی سے ہاتھ ملاتے رہیے اک محبت کا حسیں ساز بنے ممکن دوست دل کی آواز میں آواز ملاتے رہیے وہ اگر منع...
  14. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    خوب تم جشن ولادت کومناتےرہیے آنےوالےہیں نبی سب کو بتاتے رہیے آمدنور ہے گھرکوتوسجاتےرہیے جوہےگستاخ نبی اسکو جلاتے رہیے اپنے خوابیدہ مقدر کو جگاتے رہیے پڑھ کے نعت نبی سبکوتو سناتےرہیے گنبدِ خضری کونظروں میں بساکرتم تو دل کو سرکارکا دیوانہ بناتے رہیے شہرسرکارمیں جاکرکےدوانوں اب تو بارش نورمیں...
  15. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    رونے والوں کو ہمیشہ تو ہنساتے رہیے دل کی آواز ۔ سے آواز ملاتے رہیے جو تمھے بھول کے بیھٹاہے زمانے والوں اسکو احساس محبت تو کراتے رہیے اپنی آواز کو موتی سے سجا لو پہلے پھرمجھےعشق کی غزلیں تو سناتےرہیے میری یادوں میں گزارےہیں زمانےکیسے بس یہی بات محبت سےبتاتےرہیے لوگ انگار لٹاتے ہیں لٹانے...
  16. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کلام ذکر سرکار کی محفل کو سجاتے رہیئے اپنے خوابیدہ مقدر کو جگاتے رہیئے نغمۂ نعت نبی خوب سناتے رہیئے "دل کی آواز سے آواز ملاتے رہیئے " ہے تقاضہ یہ محبت کا نبھاتے رہیئے جشن آقا کی ولادت کا مناتے رہیئے نام آجائے زباں پر جو نبی کا پھر تو گوہر صل علیٰ خوب لٹاتے رہیئے ہے یہ پیغام...
  17. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کلام غزل لاکھ بونے سہی پر قد کو بڑھاتے رہیے تم بھی انسان ہو احساس کراتے رہیے اس کی مت رکھوغرض تم کو ملے گی تعبیر خواب آنکھوں میں مگر پھر بھی سجاتے رہیے راہ میں لاکھ حوادث ہوں مگر ڈٹ جائیں مشکلیں کتنی پڑیں ان کو بھگاتے رہیے اپنے دشمن کو سکھا دینا محبت کا سبق راہ پر آئے گا بس اس کو...
  18. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    یکجا کلام پیار کرتے ہیں ہمیں آپ بتاتے رہیے مدھ بھرا گیت ہمیں آ پ سناتے رہیے یہ بھی کیا بات ہے احسان جو کردیں ہم پر بعد میں بات پہ بے بات جتاتے رہیے آپ کو عشق کا دعوی ہے تو محبوب کا پھر عشو ہ و ناز مری جان اٹھاتے رہیے وقت جو چاہیں ا گر آپ گنواتے رہیے قلعے خوابوں کے ہواؤں میں بناتے...
  19. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    مکمل کلام..... ذہینہ صدیقی........ نئی دہلی...... ہندوستان. ساز اُلفت تو محبّت میں بجاتے رہءے دل کی آواز میں آواز ملاتے رہءے دوسرے پر جو اُٹھاتے ہیں ہمیشہ اُنگلی آئینہ اُن کو سر عام دکھاتے رہءے میکدے کی مجھے حاجت نہیں ساقی میرے اپنی آنکھوں سے مجھے روز پلاتے رہءے فیصلہ چھوڑءے ہر بات کا...
  20. عمران سرگانی

    غزلیات برائے تبصرہ

    آپ یہ راگ محبت ہی سناتے رہیئے ساتھ میں وصل کا سنگیت بجاتے رہیئے رنگ آئے گا ابھر کر محبت کا حسیں ایک رنگ ان میں وفاوں کا ملاتے رہیئے نام محبوب کا گر مہکے ہتھیلی پر تو دل کے پنوں پہ یہی لفظ سجاتے رہیئے زندگی ایک ردھم پہ ہی اگر بجنے لگے ایک دھن اس میں جدائی کی بجاتے رہیئے شاعری ذوق و ادب آپ کا...
Top