JavaScript is disabled. For a better experience, please enable JavaScript in your browser before proceeding.
You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser .
علاج عشق سے اے چارہ گر تکلیف بڑھتی ہے
مرے حق میں دوائیں بھی قیامت ہیں قیامت ہیں
نوحؔ ناروی
وعلیکم السلام جی!!!!
نئے شاعر اور پرانے شاعر جو فہرست میں موجود ہیں ان کا کلام شائع کریں وہ کلام جو نیٹ پر میسر نہیں صرف کتب میں ہو ان شاءاللہ متفق عمل کریں گے
خمار حشر سوں کیا غم ہے مے پرستاں کوں
لکھی جو قبر کے تعویذ پر دعاے قدح
ولی محمد ولیؔ
دکن
✍
عالم کا ہوش کیونکہ رہیگا عجب ہوں میں
چوتا ہے اس کے نین سوں رنگ شراب آج
ولی محمد ولیؔ
دکن
✍
نشہ بخشی میں مے سوں بہتر ہے
تجھ لباں کی مفترح یاقوت
ولی محمد ولیؔ
دکن
✍
تیرے نین کی تیغ سوں ظاہر ہے رنگ خون
کس کوں کیا ہے قتل اے بانکے پٹھان آج
ولی محمد ولیؔ
دکن
✍
چلتے ہیں پی کے شوق سوں عشاق دن رات
ہے دل میں بلبلاں کے شب و روز داغ گل
ولی محمد ولیؔ
دکن ✍
صدمہ جو ہم کو ہجر بتاں کا نصیب
دشمن کو بھی نہ یہ رنج ہو اے خدا نصیب
ارشد علی خاں قلقؔ
✍
کلمہ پڑھے حضور کا دیکھے جو سامری
رکھتے ہیں ایسے سحر کی چشم و نگاہ آپ
ارشد علی خاں قلقؔ
✍
بیگناہی نے پس قتل اثر دکھلایا
ذبح کر کے مجھے رویا مرا جلاد بہت
ارشد علی خاں قلقؔ
✍
کر دیا دل نے ہمیں مورد الزام عبث
وہ ہمارے نہ ہوے ہم ہوے بدنام عبث
ارشد علی خاں قلقؔ
✍
صفائے دل تجھے حاصل ہو اس دم اے غافل
سنان غم سے چھدے جب جگر گہر کی طرح
ارشد علی خاں قلقؔ
✍
دست ساقی میں رہے دست قدح کش میں رہے
گردن شیشہ صہبا کمر جام شراب
احمد حسین مائلؔ
✍
ہائے یہ لوہے کا ٹکڑا ہائے یہ ننھے سے ہاتھ
آج کس کس کا گلا کاٹینگے اس خنجر سے آپ
احمد حسین مائلؔ
✍
جب گلا کٹنے لگا نکلی صدا ے دور باش
کون ہے نزدیک شہہ رگ پوچھیے خنجر سے آپ
احمد حسین مائلؔ
✍
مضطر ہوں ادھر میں وہ تڑپتے
ہیں ادھر آج
منہ دیکھ کے روتا ہے دعاؤں کا اثر آج
احمد حسین مائلؔ
✍
تلوار سے بازار میں کرتے ہیں مجھے قتل
پہر روتے ہوئے جاتے ہیں کچھ جھوٹ ہے کچھ سچ
احمد حسین مائلؔ
✍
مزے اڑاتی ہے مٹی بھی مجھ قدح کش کی
صراحی و خم و پیمانہ و سبو ہو کر
احمد حسین مائلؔ
✍
جوش سیں لالا کے ہے کوہ بدخشاں باغ باغ
لعل تجھ لب کی جلن سیں ہوگئے ہیں داغ داغ
آبرو شاہ مبارکؔ
✍