نتائج تلاش

  1. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، ہمارا اتر گیا رنگ ہمارے گالوں پہ نیر برسے ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ تمہارے ہوتے ہوئے مرے دوست دشمنوں کی نہیں ضرورت دکھائے تم نے وہ...
  2. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر
  3. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    تمہارے جانے کے بعد ہم خود کلام ہوتے رہے مگر پھر پتا نہیں کیا ہوا کہ اپنے وجود سے بھی ہم آ گئے تنگ یا پتا نہیں کیا ہوا کہ اپنے وجود سے آخر آ گئے تنگ
  4. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    تمہارے تمہارے جانے کے بعد ہم خود کلام ہوتے رہے مگر پھر کنارہ کش لوگ ایک عرصے کے بعد خود سے بھی آ گئے تنگ ہمارا گزرا ہے وقت عمران گھر میں بھی اجنبی کی مانند گزر گئی زندگی ہماری ، نہ ہو سکے دور سے ہم آہنگ سر ان دو مصرعوں میں سے کون سا بہتر ہے ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، ہمارا اتر گیا رنگ یا...
  5. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ہمارے چہرے پہ آ گئیں چھائیاں ، ہمارا اتر گیا رنگ ہمارے گالوں پہ نیر برسے ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ یا ( ہمارے چہرے پہ آ گئیں چھائیاں ، جوانی میں اڑ گیا رنگ ) عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ...
  6. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    جزاک اللہ
  7. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ہمارے چہرے پہ آ گئیں چھائیاں ، ہمارا اتر گیا رنگ ہمارے گالوں پہ نیر برسے ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ یا ( ہمارے چہرے پہ آ گئیں چھائیاں ، جوانی میں اڑ گیا رنگ ) عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ...
  8. عمران سرگانی

    ایک سلام برائے اصلاح

    جدید شاعری میں اس طرح ال جدید شاعری میں یہ لفظ مستعمل نہیں ہے۔۔۔ پہلے استعمال ہوتے رہے ہیں۔۔۔
  9. عمران سرگانی

    علی سرمد کی غزل کا ترجمہ کرنے کی ایک کوشش از محمد خلیل الرحمٰن

    یہ سرائیکی پنجابی رلی ملی ہے۔۔۔ ہاہاہاہا ٹھوس سرائیکی نہیں ہے۔۔۔ خیر اس زبان کے کئی لہجے ہیں۔۔۔
  10. عمران سرگانی

    ایک سلام برائے اصلاح

    ہوئے گی کی جگہ ہو گی لفظ درست ہو گا۔ فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن آج بالکل مختلف رن کی کہانی ہوئے گی تیغ و خنجر پر گُلو کی حکمرانی ہوئے گی فاعلن کو فعلن سے اور ہوئے گی کو ہو گی سے بدل دیں۔ ہوئیں گے تشنہ دہن پر اطمینان و پر سکوں مضطرب، بے چین دریا کی روانی ہوئے گی اطمینان کا وزن م س م س م س م...
  11. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    سر الف عین سر عظیم غزل کی اصلاح فرما دیجئے مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، وہ سارا اتر گیا رنگ ہمارے گالوں پہ برسی نمی ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ وہ ووٹ لے کر عوام...
  12. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    یہ مصرعہ کیسا ہے سر؟؟؟ فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فاع آتے آتے کام سے گھر ، ہمیں ہو جاتی ہے دیر اکثر بچے ہمارے بھوک کے مارے مٹی پر سو جاتے ہیں
  13. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر نوازش۔۔۔ مزید بہتری کی کوشش کرتا ہوں۔۔۔
  14. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    بہت خوب سر شکریہ
  15. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع سہتے ہیں یوں غم ، گویا ہم سولی پر سو جاتے ہیں تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے کرسی پر سو جاتے ہیں کام سے گھر آتے آتے ہمیں اکثر دیر ہو جاتی ہے (ہمیں = م م ) بچے ہمارے بھوک کے مارے مٹی پر سو جاتے ہیں یا روزی روٹی کرتے کرتے اکثر دیر ہو جاتی ہے بچے ہمارے بھوک کے مارے...
  16. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح

    سر الف عین سر عظیم نئی غزل کی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔ فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع سہتے ہیں یوں غم ، گویا ہم سولی پر سو جاتے ہیں تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے کرسی پر سو جاتے ہیں کچی نیند سے تیرے خواب جگاتے ہیں جو روز ہمیں لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنی مرضی پر سو جاتے ہیں اپنے وطن پر جاں دیتے دیتے...
  17. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح : ہم محبت سے انجاں تھے

    بہت شکریہ سر۔۔۔ بہت خوب ہے۔۔۔
  18. عمران سرگانی

    غزل برائے اصلاح : ہم محبت سے انجاں تھے

    بیچ میں تھیں دیواریں حائل پھر بھی تھے اس کی جانب مائل الفت سے انجان تھے لیکن پھر بھی تھے اسکے کتنے قائل ہم نے گھنگھرو لڑتے دیکھے جب بھی کھنکی تیری پائل کیسی جنگ میں ہم شامل تھے ہیں بن چوٹ لگے ہم گھائل وہ اک شہزادی تھی عمران جس کے لئے لڑتے تھے قبائل
Top