غالب

  1. ساقی۔

    ایک زمین تین شاعر

    غزلِ غالب یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے، یہی انتظار ہوتا ترے وعدے پہ جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بودا کبھی تُو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیرِ نیم کش کو یہ خلش کہاں...
  2. طارق شاہ

    غالب :::: دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں دیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں بیٹھے ہیں رہ گزُر پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں جب وہ جمالِ دل فروز، صورتِ مہرِ نیم روز آپ ہی ہو نظارہ سوز، پردے میں منہ چھپائے کیوں...
  3. طارق شاہ

    غالب :::: وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو کیجے ہمارے ساتھ، عداوت ہی کیوں نہ ہو چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا ہے دل پہ بار، نقشِ محبّت ہی کیوں نہ ہو ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو پیدا ہوئی ہے، کہتے ہیں، ہر درد کی دوا یوں ہو...
  4. بلال جلیل

    ایک زمین ، تین شاعر

    غزلِ غالب یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے، یہی انتظار ہوتا تِرے وعدے پر جِئے ہم، تو یہ جان، جُھوٹ جانا کہ خوشی سے مرنہ جاتے، اگراعتبار ہوتا تِری نازُکی سے جانا کہ بندھا تھا عہدِ بُودا کبھی تو نہ توڑ سکتا، اگراستوار ہوتا کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیرِ نِیمکش کو یہ خلِش...
  5. فلک شیر

    گوپی چند نارنگ اور غالب..........ظفر اقبال

  6. جیہ

    اے تازہ واردان بساط ہوائے دل۔ غالب کا ایک شاہ کار قطعہ

    غالب کا یہ قطعہ مجھے از حد پسند ہے۔ میں نے سوات کے ایک فن کار شمس سے، جو کہ بابا کے جاننے والوں میں سے ہیں، اس قطعے کی خطاطی کی فرمائش کی تھی۔ انہوں نے از راہ شفقت برج درخت کے چھال پر لکھ کر مجھے عنایت کیا تھا۔ آپ کے ذوق کے لئے یہاں آپ کے ساتھ شئیر کرتی ہوں۔
  7. جیہ

    غالب غالب کی ایک غزل۔۔۔ حسب حال

    وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں فرصتِ کاروبارِ شوق کسے ذوقِ نظارۂ جمال کہاں دل تو دل وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں تھی وہ اک شخص کے تصّور سے اب وہ رعنائیِ خیال کہاں ایسا آساں نہیں لہو رونا دل میں‌طاقت، جگر میں حال کہاں ہم سے چھوٹا "قمار خانۂ عشق"...
  8. طارق شاہ

    غالب :::: کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں

    غزلِ اسدالله خاں غالب کی وفا ہم سے تو غیر اُس کو جفا کہتے ہیں ہوتی آئی ہے کہ اچّھوں کو بُرا کہتے ہیں آج ہم اپنی پریشانیِ خاطر اُن سے کہنے جاتے تو ہیں، پر دیکھیے کیا کہتے ہیں اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ، اِنھیں کچھ نہ کہو جو مے و نغمہ کو اندوہ رُبا کہتے ہیں دل میں آ جائے ہے، ہوتی ہے جو...
  9. طارق شاہ

    غالب :::: وہ فراق اور وہ وصال کہاں

    غزلِ مرزا اسد الله خاں غالب وہ فراق اور وہ وصال کہاں وہ شب و روز و ماہ و سال کہاں فرصتِ کاروبارِ شوق کِسے ذوقِ نظارۂ جمال کہاں دل تو دل وہ دماغ بھی نہ رہا شورِ سودائے خطّ و خال کہاں تھی وہ اِک شخص کے تصّور سے اب وہ رعنائیِ خیال کہاں ایسا آساں نہیں لہو رونا دل میں‌ طاقت، جگر...
  10. طارق شاہ

    غالب :::: تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے

    غزلِ اسد الله خاں غالب تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے حُورانِ خلد میں تری صورت مگر مِلے اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر مِلے تجھ سے تو کچھ کلام نہیں، لیکن اے ندیم میرا سلام کہیو اگر نامہ بر مِلے تم کو بھی ہم دِکھائیں، کہ مجنوں نے کیا کِیا...
  11. مدیحہ گیلانی

    غالب یونہی افزائشِ وحشت کے جو ساماں ہوں گے۔۔۔۔۔۔ غالبؔ

    یونہی افزائشِ وحشت کے جو ساماں ہوں گے دل کے سب زخم بھی ہم شکلِ گریباں ہوں گے وجہِ مایوسیِ عاشق ہے تغافل ان کا نہ کبھی قتل کریں گے، نہ پشیماں ہوں گے دل سلامت ہے تو صدموں کی کمی کیا ہم کو بے شک ان سے تو بہت جان کے خواہاں ہوں گے منتشر ہو کے بھی دل جمع رکھیں گے یعنی ہم بھی اب پیروئے گیسو ئے...
  12. الف عین

    انداز بیاں اور۔۔۔ دیوان غالب اینڈرائڈ ایپ

    عزیزی عطاء الرحمٰن نے گوگل اینڈرائڈ کے لئے ایپ کا اجراء کر دیا ہے، اس میں دیوان غالب کا اردو ویب نسخہ کا استعمال کیا ہے۔ ان کی ای میل بھی یہاں کاپی کر رہا ہوں۔ ’’ اعجاز صاحب، اسلام و علیکم میں نے آپ سے مارچ میں غالب کے دیوان کی ایپ لکھنے کی بات کی تھی. تو جناب، دو مہینے کی محنت کے بعد میں...
  13. فرخ منظور

    حاسد لگے ہوئے ہیں اسی اک سراغ میں ۔ حامد بھنسالوی

    بشکریہ اشہد سید حاسد لگے ہوئے ہیں اسی اک سراغ میں آتا کہاں سے تیل ہے اس کے چراغ میں دو چار شعر پر انہیں کچھ داد کیا ملی وہ عیب ڈھونڈنے لگے غالب میں داغ میں (حامد بھنسالوی)
  14. طارق شاہ

    غالب دل ناداں تجھے ہُوا کیا ہے ( مرزا اسداللہ خاں غالب )

    غزل اسداللہ خاں غالب دلِ ناداں تُجھے ہُوا کیا ہے آخر اِس درد کی دوا کیا ہے ہم ہیں مُشتاق اور وہ بیزار یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے میں بھی منْہ میں زبان رکھتا ہوں کاش پُوچھو، کہ مُدّعا کیا ہے جب کہ تُجھ بِن نہیں کوئی موجُود پھر یہ ہنگامہ، اے خُدا کیا ہے یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں غمزہ...
  15. طارق شاہ

    غالب بےاعتدالیوں سے سُبک سب میں ہم ہوئے (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب بےاعتدالیوں سے سُبک سب میں ہم ہوئے جتنے زیادہ ہوگئے، اُتنے ہی کم ہوئے پنہاں تھا دامِ سخت، قریب آشیان کے اُڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے ہستی ہماری، اپنی فنا پر دلِیل ہے یاں تک مِٹے کہ آپ ہم اپنی قسم ہوئے سختی کشانِ عشق کی پُوچھے ہے کیا خبر وہ لوگ رفتہ...
  16. نبیل

    غالب کی انسان دوستی (ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی شعبہ اردو ،جامعہ ملیہ نئی دہلی، بھارت)

    ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی شعبہ اردو ،جامعہ ملیہ نئی دہلی(بھارت) غالب کی انسان دوستی سماجی سروکار ادب کا آفاقی موضوع ہے اور بشمول اردو بر صغیر ہند و پاک کا ادب اس تعمیم سے مستثنیٰ نہیں۔ کسی ادیب یا شاعر اور اس کے معاشرے کے درمیان تعلق دنیا سے اس کے سروکاروں کی مختلف سطحوں کا عکاس ہوتا ہے اور...
  17. نبیل

    غالب و بیدل میں فکری و فنی قربتیں اور فاصلے از ڈاکٹر ظہیر احمد صدیقی

    ذیل کا مضمون غالب ٹرسٹ کی جانب سے خصوصی طور پر محفل فورم میں اشاعت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر احمد صدیقی ممتاز ترین پروفیسر شعبہ فارسی جی سی یونیورسٹی لاہور غالب و بیدل میں فکری و فنی قربتیں اور فاصلے غالب اردو کے علاوہ فارسی زبان کے بھی بہت بڑے شاعر ہیں۔ خود ان کادعویٰ ہے کہ ان کا...
  18. نبیل

    غالبؔ اکیسویں صدی میں از ڈاکٹر سلیم اختر

    ذیل کا مضمون غالب ٹرسٹ کی جانب سے خصوصی طور پر محفل فورم میں اشاعت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سلیم اختر ممتاز ماہر غالبیات و نقاد غالبؔ اکیسویں صدی میں تاریخ ادب کے مطالعہ کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ایک صدی، صرف ایک کی تخلیقی شخصیت کے نام سے موسوم ہوتی ہے جبکہ بقیہ درجن، دو...
  19. نبیل

    غالبؔ شناسی اور احمد ندیمؔ قاسمی (مطالعہ غالب، اکیسویں صدی میں)

    ذیل کا مضمون غالب ٹرسٹ کی جانب سے خاص طور پر محفل فورم میں اشاعت کے لیے ارسال کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ناہید قاسمی نگران مدیر مجلہ ’فنون‘ لاہور غالبؔ شناسی اور احمد ندیمؔ قاسمی (پہلی بات تو یہ کہوں گی کہ تسلیم احمد تصور صاحب جیسی بے غرض، مخلص و مہذب، محنتی اور علم و فن دوست شخصیات کی فی زمانہ...
  20. طارق شاہ

    غالب عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزل مرزا اسداللہ خاں غالب عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی میری وحشت، تِری شہرت ہی سہی قطع کیجے نہ، تعلّق ہم سے کچھ نہیں ہے، توعداوت ہی سہی میرے ہونے میں، ہے کیا رُسوائی؟ اے، وہ مجلس نہیں، خلوت ہی سہی ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے غیر کو تجھ سے محبت ہی سہی اپنی ہستی ہی سے ہو، جو کچھ ہو...
Top